Blog
Books
Search Hadith

طواف اور استلام کے موقع پر کیا جانے والا ذکر، جاہلیت والے لوگ طواف میںکیا کہتے تھے اور دورانِ طواف کلام نہ کرنے کا مستحب ہونا، ان سب امور کا بیان

۔ (۴۳۸۲) عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ السَائِبِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقْرَأُ بَیْنَ الرُّکْنِ الْیَمَانِیِّ وَالْحَجَرِ: {رَبَّنَا آتِنَا فِیْ الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَ فِیْ الْآخِرَۃِ حَسَنَۃً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ۔} (مسند احمد: ۱۵۴۷۴)

۔ سیدنا عبداللہ بن سائب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے سناکہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رکن یمانی اورحجراسود کے درمیانیہ دعا پڑھ رہے تھے: {رَبَّنَا آتِنَا فِیْ الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَ فِیْ الْآخِـرَۃِ حَسَنَـۃً وَقِـنَا عَذَابَ النَّارِ} (اے ہمارے رب! ہمیں دنیا میں بھلائی عطافرما اورآخرت میں بھی بھلائی نصیب فرمانا اور ہمیں جہنم کے عذاب سے محفوظ فرما)۔ (سورۂ بقرہ:۲۰۱)
Haidth Number: 4382
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۳۸۲) تخریج: اسنادہ محتمل للتحسین۔ أخرجہ ابوداود: ۱۸۹۲(انظر: ۱۵۳۹۹)

Wazahat

فوائد:… طواف کے دوران رکن یمانی اور حجر اسود کے درمیانیہ دعا بطورِ خاص پڑھنی چاہیے، چکر کے باقی حصے میں کوئی بھی ذکر اور دعا کی جا سکتی ہے اور درود و سلام بھی پڑھا جا سکتا ہے، کسی چکر کا کوئی مخصوص ذکر نہیں ہے، چونکہ طواف کو نماز کہا گیا ہے اور ساری کی ساری نماز ذکر پر مشتمل ہے، اس لیے طواف میں بھی کثرت کے ساتھ ذکر کرنا چاہیے۔