Blog
Books
Search Hadith

اس امر کا بیان کہ حج تمتع کرنے والا کس وقت احرام باندھے، لوگ کس وقت منیٰ کو روانہ ہوں، وہاں کتنا عرصہ ٹھہریں اور منیٰ میں جاکر پہلے کونسی نماز پڑھی جائے؟

۔ (۴۴۳۵)وَعَنْہُ أَیْضًا أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صَلَّی الظُّہْرَ یَوْمَ التَّرْوِیَۃِ بِمنًی وَصَلَّی الْغَدَاۃَیَوْمَ عَرَفَۃَ بِہَا۔ (مسند احمد: ۲۷۰۱)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے آٹھ ذوالحجہ کی نمازِ ظہر اور عرفہ والے دن (یعنی نو ذوالحجہ) کو نمازِ فجر منی میں ادا کی۔
Haidth Number: 4435
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۴۳۵) تخریج: اسنادہ صحیح ۔ أخرجہ بنحوہ ابوداود: ۱۹۱۱، والترمذی: ۸۸۰، وابن ماجہ: ۳۰۰۴(انظر: ۲۷۰۱)

Wazahat

فوائد:… سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ کی طویل حدیث کے مطابق آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مِنٰی میں ظہر، عصر، مغرب، عشا اور فجر کی نمازیں ادا کیں، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم طلوع آفتاب تک وہیں ٹھہرے رہے اور سورج طلوع ہونے کے بعد عرفہ کے لیے روانہ ہو گئے۔ (صحیح مسلم) ان احادیث سے معلوم ہوا کہ حجاج کرام آٹھ ذو الحجہ کو نمازِ ظہر سے پہلے مِنٰی میں پہنچ جائیں اور نو ذوالحجہ کی نمازِ فجر ادا کر کے طلوعِ آفتاب تک وہیں قیام کریں، پھر سورج کے طلوع ہونے کے بعد عرفہ کے لیے روانہ ہو جائیں۔