Blog
Books
Search Hadith

وقوفِ عرفہ کے واجب ہونے اور اس کے وقت اور عرفہ کے سارے مقام کا جائے وقوف ہونے کا بیان

۔ (۴۴۴۳) (مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَ: أَتَیْتُ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَھُوَ بِجَمْعٍ فَقُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ جِئْتُکَ مِنْ جَبَلَیْ طَیِّیئٍ أَتْعَبْتُ نَفْسِی،…۔ الْحَدِیْثَ۔ (مسند احمد: ۱۶۳۰۹)

۔ (دوسری سند)سیدنا عروہ بن مضرس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس پہنچا، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مزدلفہ میں تھے، اور کہا: اے اللہ کے رسول! میں طی کے دو پہاڑوں سے سفر کرکے آپ کی خدمت میں پہنچا ہوںاور میں نے اپنے آپ کو تھکا دیا ہے …
Haidth Number: 4443
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۴۴۳) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد:… پہلے یہ ترتیب بیان کی جا چکی ہے کہ حجاج کرام نو ذوالحجہ کو طلوع آفتاب کے بعد مِنٰی سے روانہ ہو جائیں گے اور عرفات پہنچ کر غروب ِ آفتاب تک وقوف کریں، سورج کے اچھی طرح غروب ہوتنے کے بعد مزدلفہ کی طرف روانہ ہو جائیںاور یہاں مغرب وعشاء کو جمع کر کے اور نماز فجر کو اس کے پہلے وقت میں ادا کریں گے۔ لیکن اگر کوئی آدمی اس وقت تک عرفات میں پہنچ ہی نہ سکے تو وہ رات کا کچھ حصہ وقوف کر کے مزدلفہ پہنچ کر نمازِ فجر ادا کرے۔