Blog
Books
Search Hadith

عرفہ سے مزدلفہ کی طرف روانگی کا وقت اور عرفہ اور مزدلفہ کے درمیان اترنے کا بیان

۔ (۴۴۶۲) عَنِ الْفََضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما قَالَ: لَمَّا أَفَاضَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَأَنَا مَعَہُ، فَبَلَغْنَا الشِّعْبَ نَزَلَ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ رَکِبْنَا حَتّٰی جِئْنَا الْمُزْدَلِفَۃَ۔ (مسند احمد: ۱۸۰۰)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ عرفہ کے دن سیدنا اسامہ بن زید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سواری پر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پیچھے سوار تھے، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم گھاٹی میں داخل ہوئے تو آپ نے اتر کر پیشاب کیا، اس کے بعد وضو کرکے دوبارہ سوار ہوکر چل پڑے اور وہاں نماز ادا نہیں کی۔
Haidth Number: 4462
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۴۶۲) تخریج: اسنادہ صحیح (انظر: ۱۸۰۰)

Wazahat

فوائد:… عرفہ سے مزدلفہ تک آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ردیف سیدنا اسامہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌اور مزدلفہ سے مِنٰی تک سیدنا فضل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌تھے، یہ ممکن ہے کہ ’’ہم پھر سوار ہوئے‘‘ سے سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌کی مراد ان کی اپنی ذات نہ ہو ۔ان احادیث سے درج ذیل احکام ثابت ہوئے: غروب آفتاب کے بعد عرفات سے روانہ ہونا چاہیے۔ سکون اور وقار کے ساتھ چلنا چاہیے، جلد بازی اور کسی کو تکلیف دینے سے باز رہنا چاہیے، اگر کوئی کھلی جگہ مل جائے تو قدرے تیزی سے چل لینا چاہیے۔ مزدلفہ پہنچنے تک سفر کو جاری رکھنا چاہیے اور کسی عذر کے بغیر نہیں رکنا چاہیے۔نمازِ مغرب راستے میں ادا نہ کی جائے، بلکہ مزدلفہ پہنچ کر نمازِ عشاء کے ساتھ پڑھی جائے۔ ذکر و تلبیہ والا سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔