Blog
Books
Search Hadith

عرفہ سے مزدلفہ کو جاتے وقت نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا لوگوں کو سکون سے چلنے کا حکم دینے کا بیان

۔ (۴۴۶۶) وَعَنْہُ أَیْضًا عَنِ الْفَضْلِ (بْنِ عَبَّاسٍ) ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ بِنَحْوِہِ وَفِیْہِ فَجَالَتْ بِہِ النَّاقَۃُ وَھُوَ وَاقِفٌ بِعَرَفَاتٍ قَبْلَ أَنْ یُفِیْضَ وَھُوَ رَافِعٌ یَدَیْہِ لَا تُجَاوِزَانِ رَأْسَہُ (وَفِیْہِ:) ثُمَّ أَفَاضَ مِنْ جَمْعٍ وَالْفَضْلُ رِدْفُہُ، قَالَ الْفَضْلُ: مَا زَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَعَلٰی آلِہِ وَصَحْبِہِ وَسَلَّمَ یُلَبِّیْ حَتّٰی رَمَی الْجَمْرَۃَ۔ (مسند احمد: ۱۸۱۶)

۔ سیدنا عبداللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب عرفہ سے روانہ ہوئے تو سیدنا اسامہ بن زید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ آپ کے پیچھے سواری پر سوار تھے، اونٹنی دوڑ پڑی، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس وقت ہاتھ اٹھائے ہوئے تھے، تا ہم ہاتھ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سر سے بلند نہ تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مزدلفہ پہنچنے تک آرام سے چلتے رہے، پھر اگلے دن جب مزدلفہ سے روانہ ہوئے تو سیدنا فضل بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ آپ کے پیچھے سوار تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جمرۂ عقبہ کی رمی کرنے تک تلبیہ پکارتے رہے۔
Haidth Number: 4466
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۴۶۶) تخریج: انظر الحدیث السابق

Wazahat

فوائد:… معلوم ہوا کہ اس سفر کے دوران جلد بازی کا مظاہرہ نہیںکرنا چاہیے اور سواریوں کو مشقت میں نہیں ڈالنا چاہیے، بلکہ سکون اور آرام سے چلنا چاہیے۔