Blog
Books
Search Hadith

مشعرِ حرام یعنی مزدلفہ میں وقوف کرنے اور اس کے بعد جمرہ عقبہ کی رمی کرنے تک کے مسائل کا بیان مزدلفہ میں وقوف، اس کے آداب، وہاں سے منی کی طرف روانگی کے وقت، اور جمرۂ عقبہ کی رمی کرنے تک تلبیہ جاری رکھنے کا بیان

۔ (۴۴۸۱)(وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَ: قَالَ عُمَرُ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌: إِنَّ الْمُشْرِکِیْنَ کَانُوْا لَا یُفِیْضُوْنَ مِنْ جَمْعٍ حَتّٰی تَشْرُقَ الشَّمْسُ عَلٰی ثَبِیْرٍ۔ قَالَ عَبْدُ الرَّزَاقِ: وَکَانُوْا یَقُوْلُوْنَ: أَشْرِقْ ثَبِیْر، کَیْمَا نُغِیْرْ،یَعْنِیفَخَالَفَہُمُ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَدَفَعَ قَبْلَ أَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ۔ (مسند احمد: ۲۷۵)

۔ (دوسری سند) سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: مشرکین اس وقت تک مزدلفہ سے روانہ نہیں ہوتے تھے، جب تک سورج ثبیر پہاڑ سے طلوع نہ ہوجاتا تھا۔ عبدالرزاق نے کہا ک وہ کہا کرتے تھے: اے ثبیر! سورج کو طلوع کر کے زمین کو روشنی کر تاکہ ہم منیٰ میں جاکر قربانیاں کریں، لیکن نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کی مخالفت کی اور طلوع آفتاب سے پہلے مزدلفہ سے روانہ ہو گئے۔
Haidth Number: 4481
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۴۸۱) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد:… ثبیر معروف پہاڑ ہے، بلکہ مکہ مکرمہ کا سب سے بڑا پہاڑ ہے، ہذیل قبیلے کے ثبیر نامی آدمی کو اس پہاڑ میں دفن کیا گیا تھا، اس وجہ سے اس کا نام ثبیر پڑ گیا۔مِنی کی طرف جاتے ہوئے بائیں طرف یہ پہاڑ پڑتا ہے۔