Blog
Books
Search Hadith

جمرۂ عقبہ کی رمی سے یوم النحرکے آخر تک کے مناسک سے متعلقہ ابواب رمی جمار کی مشروعیت کا سبب اور ان کا حکم اورکنکریوں کی تعداد اور ان کے حجم کا بیان اور اس امر کی وضاحت کہ یہ کنکریاں کہاں سے اٹھائی جائیں

۔ (۴۴۹۷) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما قَالَ: قَالَ لِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم غَدَاۃَ جَمْعٍ: ((ھَلُمَّ، اُلْقُطْ لِیْ۔)) فَلَقَطْتُّ لَہُ حَصَیَاتٍ، ھُنَّ حَصَی الْخَذْفِ، فَلَمَّا وَضَعَہُنَّ فِیْیَدِہِ قَالَ: ((نَعَمْ، بِأَمْثَالِ ھٰؤُلَائِ وَإِیَّاکُمْ وَالْغُلُوَّ فِی الدِّیْنِ، فَإِنَّمَا ھَلَکَ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ بِالْغُلُوِّ فِیْ الدِّیْنِ۔)) (مسند احمد: ۱۸۵۱)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے مزدلفہ کی صبح کو فرمایا: ادھر آؤ، میرے لئے کنکریاں چن کر لائو۔ پس میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لئے (چنے یا لوبیے کے دانے کے برابر) چھوٹی چھوٹی کنکریاں چن لایا، آپ نے ان کو اپنے ہاتھ میں لیا اور فرمایا: جی ہاں! بالکل اسی قسم کی کنکریاں ہونی چاہئیں، دین میں حد سے تجاوز کرنے سے بچو، کیونکہ تم سے پہلے والے لوگ دین میں غلو کی وجہ سے ہلاک ہو گئے۔
Haidth Number: 4497
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۴۹۷) اسنادہ صحیح علی شرط مسلم ۔ أخرجہ ابن ماجہ: ۳۰۲۹، والنسائی: ۵/ ۲۶۹(انظر: ۱۸۵۱)

Wazahat

Not Available