Blog
Books
Search Hadith

وادی کے درمیان کھڑے ہو کر جمرۂ عقبہ کی رمی کرنے، رمی کی کیفیت اور اس وقت کی دعا کا بیان

۔ (۴۵۱۱) عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْأَحْوَصِ الْأَزْدِیِّ قَالَ: حَدَّثَنِی أُمِّی أَنَّہَا رَأَتْ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَرْمِی جَمْرَۃَ الْعَقَبَۃِ مِنْ بَطْنِ الْوَادِی وَخَلْفَہُ إِنْسَانٌ، یَسْتُرُہُ مِنَ النَّاسِ أَنْ یُصِیْبُوْہُ بِالْحِجَارَۃِ وَھُوَ یَقُوْلُ: ((أَیُّہَا النَّاسُ لَا یَقْتُلْ بَعْضُکُمْ بَعْضًا، وَإِذَا رَمَیْتُمْ فَارْمُوْا بِمْثِلِ حَصَی الْخَذْفِ،۔)) الْحَدِیْثَ۔ (مسند احمد: ۲۷۶۷۲)

۔ سلیمان بن عمرو بن الاحوص ازدی کہتے ہیں: میری ماں نے مجھے بیان کیا کہ انھوں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اس طرح دیکھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وادی کے درمیان سے جمرۂ عقبہ کی رمی کر رہے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پیچھے ایک انسان تھا، وہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو لوگوں کی کنکریوں سے بچا رہا تھا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فرما رہے تھے: لوگو! کوئی کسی کو قتل نہ کر دے اور جب تم رمی کرو تو (چنے یا لوبیے کے دانے کے برابر) کنکری مارو۔
Haidth Number: 4511
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۵۱۱) تخریج: حسن لغیرہ ۔ أخرجہ ابن ماجہ: ۳۰۲۸، ۳۰۳۱ (انظر: ۲۷۱۳۱)

Wazahat

فوائد:… یعنی ایسا نہ ہو کہ ہجوم کی وجہ سے یا بڑے پتھر پھینکنے کی وجہ سے کوئی مسلمان قتل ہو جائے۔ ان احادیث میں رمی کی کیفیت کا بیان ہے، آج کل آسانی کے ساتھ اس کو اختیار کیا جا سکتا ہے، لیکن کسی کو تکلیف نہیں ہو نی چاہیے، بہرحال ہر طرف سے رمی کرنا جائز ہے۔