Blog
Books
Search Hadith

اس امر کا بیان کہ اونٹوں کے چرواہوں کے لئے دو دنوں کی رمی ایک دن میں کر لینا اور ضرورت مند لوگوں کا منی کی راتیں مکہ میں گزار لینا جائز ہے

۔ (۴۵۶۳) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانً) أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَرْخَصَ لِلرِّعَائِ أَنْ یَتَعَاقَبُوْا فَیَرمُوْایَوْمَ النَّحْرِ ثُمَّ یَدَعُوْایَوْمًا وَلَیْلَۃً، ثُمَّ یَرْمُوْا الْغَدَ۔ (مسند احمد: ۲۴۱۸۴)

۔ (دوسری سند) نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے چرواہوں کو یہ رخصت دی تھی کہ وہ باریاں مقرر کرلیں، دس ذوالحجہ کو رمی کر لیں، اس کے بعد ایک دن رات کا وقفہ کر کے اگلے دن آ کر رمی کرلیں۔
Haidth Number: 4563
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۵۶۳) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد: …اگر چرواہے کو کوئی متبادل چیز مل سکتی ہو، مثلا رات کو واپس آ جانا آسان ہو یا کسی غیر حاجی شخص سے اجرت پر یا بغیر اجرت کے تعاون لینا ممکن ہو یا مِنٰی سے ہی جانوروں کا چارہ خریدا جا سکتا ہو، جبکہ مالک کو ایسے معاوِن کے سلسلے میں امن ہو یا کسی اور جگہ سے چارہ خریدنے کی استطاعت ہو تو چرواہے کا عذر ختم ہو جائے گا اور وہ مِنٰی میں ہی رات گزارے گا۔