Blog
Books
Search Hadith

طوافِ وداع کی مشروعیت اور حائضہ سے اس کے ساقط ہونے اورملتزم کے پاس دعا کرنے کا بیان طوافِ وِداع: …وہ طواف جو حج سے فراغت کے بعد مکہ مکرمہ سے رخصت ہوتے وقت کیا جاتا ہے۔

۔ (۴۵۸۳) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رَخَّصَ لِلْحَائِضِ أَنْ تَصْدُرَ قَبْلَ أَنْ تَطُوْفَ، إِنْ کَانَتْ قَدْ طَافَتْ فِیْ الْاِفَاضَۃِ۔ (مسند احمد: ۳۵۰۵)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے حائضہ کو طوافِ وداع کے بغیر ہی (اپنے وطن کو) واپس چلے جانے کی رخصت دی ہے، بشرطیکہ وہ پہلے طوافِ افاضہ کر چکی ہو۔
Haidth Number: 4583
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۵۸۳) تخریج: أخرجہ البخاری: ۳۲۹، ۱۷۶۰ (انظر: ۳۵۰۵)

Wazahat

فوائد: …سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ سیدہ صفیہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا طوافِ افاضہ کرنے کے بعد حائضہ ہو گئیں، جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ بات بتلائی گئی کہ سیدہ صفیہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا حائضہ ہو گئی ہیں تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیایہ ہمیں روکنے والی ہو گی؟ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے کہا: اے اللہ کے رسول! انھوں نے حیض سے پہلے طوافِ افاضہ تو کر لیا تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو پھر چل پڑے۔ (صحیح بخاری، صحیح مسلم، دیکھیں حدیث نمبر ۴۵۹۰) یہ احادیث طوافِ وداع کی مشروعیت پر دلالت کرتی ہیں، اس سے صرف وہ عورت مستثنی ہے، جو روانگی کے وقت حائضہ ہو، لیکن اس سے پہلے طوافِ افاضہ کر چکی ہو۔ امام شوکانی نے کہا: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس طواف کا حکم بھی دیا ہے اور اس کے چھوڑ کر چلے جانے سے منع بھی کیا ہے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے خود بھییہ طواف کیا ہے، کوئی شک نہیں کہ یہ امور وجوب کا فائدہ دیتے ہیں۔ (نیل الاوطار: ۵/ ۱۵۱)