Blog
Books
Search Hadith

ہدی والے اونٹ پر سوار ہونے کا بیان

۔ (۴۶۳۱)۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ وَ قَدْ سُئل عَنْ رُکُوبِ الْھَدْيِ؟ فَقَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((اِرْکَبْھَا بِالْمَعْرُوْفِ إِذَا أُلْجِئْتَ إِلَیْھَا حَتّٰی تَجِدَ ظَھْرًا۔)) (مسند احمد: ۱۴۵۲۷)

۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے ہدی کے جانور پر سوار ہونے کے بارے میں سوال کیا گیا، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یوں فرماتے ہوئے سنا: اگر تو مجبور ہو جائے تو معروف طریقے کے ساتھ اس پر سوار ہو جا، یہاں تک کہ تو کوئی اور سوار پا لے۔
Haidth Number: 4631
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۶۳۱) تخریج: أخرجہ مسلم: ۱۳۲۴، وأبوداود!: ۱۷۶۱(انظر: ۱۴۴۷۳)

Wazahat

فوائد:… اصل تو یہی ہے کہ ہدی کا اونٹ آگے آگے خالی جائے، اس پر بوجھ لدا ہوا ہو نہ اس پر سواری کی جا رہی ہو، یہ اس کے احترام کا تقاضا ہے، جیسے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی سواری کی اونٹنی اور تھی اور قربانی کے اونٹ الگ تھے، لیکن جب کوئی شخص تنگ دست ہو، اس کے پاس ایک ہی اونٹ ہو، جس کو وہ بطورِ ہدی پیش کرنا چاہتا ہو، جب کہ فاصلہ بعید ہو تو ایسے جانور پر سواری کر لینے میں کوئی حرج نہیں ہے، آخری حدیث سے واضح طور پر معلوم ہو رہا ہے کہ مجبوری کی صورت میں ایسے جانور پر سواری کرنی چاہیے اور مجبوری سے مراد سواری کا نہ ہونا ہے، نہ کہ چلنے سے بالکل عاجز آ جانا، البتہ سواری کرتے وقت اس جانور کا احترام قائم رکھے، یعنی نہ اسے بھگائے، نہ مارے، نہ سب و شتم کرے، بلکہ اس کو اپنی مرضی کے مطابق چلنے دے اور جب وہ تھک جائے تو آرام کرنے دے۔