Blog
Books
Search Hadith

قربانی، اس پر ابھارنااور اس کی فضیلت اور حکم

۔ (۴۶۴۹)۔ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ حَدَّثَنِيْ أَبِيْ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِيْ عَدِيِّ عَنِ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ أَبِيْ رَمْلَۃ حَدَّثَنَاہُ مِخْنَفُ بْنُ سُلَیْمٍ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ وَ نَحْنُ مَعَ النَّبِي ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَھُوَ وَاقفٌ بِعَرَفَاتٍ فَقَالَ: ((یَا أَیُّھا النَّاسُ إِنَّ عَلٰی کُلِّ اَھْلِ بَیْتٍ فِیْ کُلِّ عَامٍ أَضْحَاۃٌ وَعَتِیرَۃٌ۔)) قَالَ: ((تَدْرُوْنَ مَا الْعَتِیْرَۃُ؟)) قَالَ ابن عون: فَلا أَدْرِي مَا رَدُّوا، قَالَ: ((ھٰذِہِ الَّتِيْ یَقُولُ النَّاسُ الرَّجَبیَّۃُ:۲۱۰۱۱)

۔ سیدنا مخنف بن قیس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہم رسول للہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ تھے، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے عرفات میںوقوف کیا ہوا تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے لوگو! ہر سال میں ہر گھر والوں پر قربانی اور عتیرہ ہے۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پوچھا: کیا تم جانتے ہو کہ عتیرہ کیا ہوتا ہے؟ ابن عون راوی کہتے ہیں: میں یہ نہیں جانتا کہ لوگوں نے اس سوال کا کیا جواب دیا تھا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہی جس کو لوگ رجبیہ کہتے ہیں۔
Haidth Number: 4649
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۶۴۹) حسن لغیرہ، أخرجہ أبوداود: ۲۷۸۸، ابن ماجہ: ۳۱۲۵، والترمذی: ۱۵۱۸(انظر: ۲۰۷۳۱)

Wazahat

فوائد:… زکوۃ اور نمازِ عیدین کی طرح قربانی کا حکم بھی ۲ہجری میں نازل ہوا، قربانی کی مشروعیت قرآن کریم، حدیث ِ رسول اور اجماع امت سے ثابت ہے، ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ} (اے پیغمبر!) آپ اپنے رب کے لیے نماز پڑھیں اور قربانی کریں۔ (سورۂ کوثر: ۲) عتیرہ کا بیان اس کے مستقل باب میں آئے گا۔