Blog
Books
Search Hadith

ان جانوروں کا بیان کہ عیب کی وجہ سے جن کی قربانی نہیں کی جا سکتی اور جن کی قربانی مکروہ ہے اور جن کی مستحبّ ہے

۔ (۴۶۷۴)۔ حَدَّثَنَا عَفَّانُ، حَدَّثَنَا ھَمَّامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ، حَدَّثَنَا رَجُلٌ مِنْ بَنِيْ سَدُوسٍ یُقَالُ لَہُ: جُرَيُّ ابْنُ کُلَیْبٍ، عَنْ عَلِّيِّ بْنِ أَبِيْ طَالِبٍ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْہُ أَنَّ النَّبِيَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نَھٰی عَنْ عَضْبَائِ الأُذُنِ وَالْقُرْنِ، قَالَ: فَسَأَلْتُ سَعِیْدَ بْنَ الْمُسَیِّبِ فَقَالَ: النَّصْفُ فَمَا فَوْقَ ذٰلِکَ۔ (مسند احمد: ۷۹۱)

۔ سیدنا علی بن ابو طالب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کان کٹے ہوئے اور سینگ ٹوٹے ہوئے جانور کی قربانی کرنے سے منع فرمایا۔ قتادہ راوی کہتے ہیں: میں نے سعید بن مسیب سے (عَضْبَاء کی مقدار کے بارے میں) سوال کیا، انھوں نے کہا: نصف یا اس سے ٹوٹا ہوا ہو۔
Haidth Number: 4674
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۶۷۴) تخریج: منکر، قالہ الالبانی، وقال فی ارواء الغلیل : وقال أبو داود: ( جری سدوسی بصری لم یحدث عنہ إلا قتادۃ ) ونقل الذہبی فی ( المیزان ) مثلہ عن أبی حاتم وقال ( لا یحتج بہ ) فتعقبہ بقولہ: ( قلت: قد أثنی علیہ قتادۃ )۔ وکأنہ لذلک لما قال الحاکم: ( صحیح الاسناد )۔ وافقہ الذہبی فی (تلخیصہ)۔ وقال الترمذی: ( حدیث حسن صحیح )۔ قلت: ولعل ذلک لطرقہ وإلا فأحسن أحوالہ أن یبلغ رتبۃ الحسن۔ وقد رواہ جابر عن عبد اللہ بن نجی عن علی بہ۔ أخرجہ الطیالسی (۹۷) وعنہ البیہقی وأحمد (۱/ ۱۰۹)۔ وجابر ہو ابن یزید الجعفی وہو متروک۔وقال البیہقی عقب ہذہ الروایۃ والتی قبلہا: ( کذا فی ہاتین الروایتین والاولی مثلہما والاخری أضعفہما وقد روی عن علی رضی اللہ عنہ موقوفا خلاف ذلک فی القرن۔ أخرجہ أبوداود: ۲۸۰۵، والترمذی: ۱۵۰۴، والنسائی: ۷/ ۲۱۷، وابن ماجہ: ۳۱۴۵(انظر: ۷۹۱)

Wazahat

فوائد:… قارئین درج ذیل بحث کا بغور مطالعہ کریں، کیونکہ بعض اہل علم نے مذکورہ بالا حدیث کو بھی حسن قرار دیا ہے۔