Blog
Books
Search Hadith

ان جانوروں کا بیان کہ عیب کی وجہ سے جن کی قربانی نہیں کی جا سکتی اور جن کی قربانی مکروہ ہے اور جن کی مستحبّ ہے

۔ (۴۶۷۵)۔ عَنْ عَلِيٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: أَمَرَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنْ نَسْتَشْرِفَ الْعَیْنَ وَ الأذُنَ، وَ أَنْ لا نُضَحِّيَ بِعَوْرَائَ، وَلا مُقَابَلَۃٍ، وَلا مُدَابَرَۃٍ وَلا شَرْقَائَ، وَلا خَرْقَائَ (زَادَ فِي رِوَایَۃٍ وَلا جَدْعَائ)، قَالَ زُھَیْرٌ: قُلْتُ لأبِيْ إِسْحَاقَ: أَذَکَرَ عَضْبَائَ؟ قَالَ: لا، قُلْتُ: مَا الْمُقَابَلَۃُ؟ قَالَ: یُقْطَعُ طَرَفُ الأَذُنِ۔ قُلْتُ: مَا الْمُدَابَرَۃُ؟ قَالَ: یُقْطَعُ مُؤَخَّرُ الأذُنِ، قَالَ: تُخْرَقُ أُذُنُھَا لِلسِّمَۃِ۔ (مسند احمد: ۸۵۱)

۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ ہم آنکھ اور کان کو غور سے دیکھیں اور ان جانوروں کی قربانی نہ کریں: بھینگا، سامنے سے کٹے ہوئے کان والا، پیچھے سے کٹے ہوئے کان والا، لمبائی میں پھٹے ہوئے کان والا، جس کے کان میں گول سوراخ ہو اور جس کا ناک کٹا ہوا ہو۔ زہیر کہتے ہیں: میں نے ابو اسحاق سے کہا: کیا انھوں نے عَضْبَائ کاذکر کیاتھا؟ انھوں نے کہا: نہیں، میں نے کہا: مُقَابَلۃ کون سا جانور ہوتا ہے؟ انھوں نے کہا: جس کے کان کا ایک کنارہ کٹا ہوا ہو، میں نے کہا: مُدَابَرۃ کون سا جانور ہوتا ہے؟ انھوں نے کہا: جس کا کان پیچھے سے کٹا ہوا ہو، پھر انھوں نے کہا: علامت کے طور پر جانور کا کان کاٹا جاتا تھا۔
Haidth Number: 4675
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۶۷۵) تخریج: حسن، أخرجہ أبوداود: ۲۸۰۴، والنسائی: ۷/ ۲۱۶، والترمذی: ۱۴۹۸ (انظر: ۸۵۱)

Wazahat

فوائد:… کان کے بارے میں پیش کی گئی تفصیل سے معلوم ہوتا ہے کہ کان میں کسی قسم کے عیب کی گجائش نہیں ہے۔