Blog
Books
Search Hadith

تین دنوں سے زیادہ قربانیوں کا گوشت کھانے سے ممانعت اور پھر اس کے منسوخ ہو جانے کا بیان

۔ (۴۷۰۰)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَطَائِ بْنِ إِبْرَاھِیْمَ مَوْلَی (الزُّبَیْرِ)، عَنْ أُمِّہِ وَ جَدِّتِہِ اُمِّ عَطَائٍ، قَالَتَا: وَاللّٰہِ لَکَأَنَّنَا نَنْظُرُ إِلَی (الزُّبَیْرِ) ابْنِ الْعَوَّامِ، حِیْنَ أَتَانَا عَلٰی بَغْلَۃٍ لَہُ بَیْضَائَ، فَقَالَ: یَا أُمَّ عَطَائٍ، إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَدْ نَھَی الْمُسْلِمِیْنَ أَنْ یَأْکُلُوْا مِنْ لُحُوْمِ نُسُکِھِمْ فَوْقَ ثَلَاثٍ، ((قَالَتْ)): فَقُلْتُ: بِأَبِيْ أَنْتَ، فَکَیْفَ نَصْنَعُ بِمَا أُھْدِيَ لَنَا! فَقَالَ: أَمَّا مَا أُھْدِيَ لَکُنَّ فَشَأْنَکُنَّ بِہِ۔ (مسند أحمد: ۱۴۲۲)

۔ عبد اللہ بن عطاء اپنے ماں اور دادی ام عطاء سے بیان کرتے ہیں، وہ کہتی ہیں: گویا کہ اب بھی ہم سیدنا زبیر بن عوام ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو دیکھ رہی ہیں، جب وہ سفید خچر پر ہمارے پاس آئے اور کہا: اے ام عطائ! بیشک رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مسلمانوں کو اس چیز سے منع فرمایا کہ وہ تین دنوں کے بعد تک اپنی قربانیوں کا گوشت کھائیں، انھوں نے کہا: میرا باپ تجھ پر قربان ہو، جو گوشت ہم کو بطورِ ہدیہ دیا جاتا ہے، اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ انھوں نے کہا: جو تم لوگوں کو بطورِ تحفہ دیا جائے اس کو تم جیسے چاہو استعمال کر سکتے ہو۔
Haidth Number: 4700
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۷۰۰) تخریج: اسنادہ ضعیف، عبد اللہ بن عطا، قال ابن معین: لا شیئ، وقال ابو حاتم: شیخ، وذکرہ ابن حبان فی الثقات أخرجہ ابویعلی: ۶۷۱(انظر: ۱۴۲۲)

Wazahat

Not Available