Blog
Books
Search Hadith

فرع اور عتیرہ کے حکم اور ان سے نہی کا بیان

۔ (۴۷۲۷)۔ عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لا فَرَعَ وَ لا عَتِیْرَۃَ۔)) قَالَ ابْنُ شِھَابٍ: وَ الْفَرَعُ کَانَ أَھْلُ الْجَاھِلِیَّۃِ یَذْبَحُوْنَ أَوَّلَ نِتَاجٍ یَکُوْنُ لَھُمْ، وَالْعَتِیْرَۃُ ذَبِیْحَۃُ رَجَبٍ۔ (مسند أحمد: ۱۰۳۶۱)

۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہ کوئی فرع ہے اور نہ کوئی عتیرہ۔ ابن شہاب نے کہا: فرع سے مراد پیدا ہونے والا وہ پہلا جانور ہے جو جاہلیت والے لوگ ذبح کرتے تھے اور رجب کے ذبیحہ کو عتیرہ کہتے ہیں۔
Haidth Number: 4727
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۷۲۷) تخریج: انظر الحدیث السابق

Wazahat

فوائد:… فرع اور عتیرہ کی جائز صورتیں بھی ہیں اور ناجائز بھی، تفصیل درج ذیل ہے: