Blog
Books
Search Hadith

ولادت کے بعد بچے کے دونوں کانوں میں اذان دینا اور پھر اس کے بعد گڑتی دینا

۔ (۴۷۴۰)۔ عَنْ أَنَسٍ قَالَ: انْطَلَقْتُ بِعَبْدِ اللّٰہِ بْنِ أَبِيْ طَلْحَۃَ إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم حِیْنَ وُلِدِ فَأَتَیْتُ النَّبِيَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَھُوَ فِيْ عَبَائَۃٍ یَھْنَأُ بَعِیْرًا لَہُ، فَقَالَ لِي: ((أَمَعَکَ تَمْرٌ؟)) قُلْتُ: نَعَمْ، فَتَنَاوَلَ تَمَرَاتٍ فَأَلْقَاھُنّ فِي فِیْہِ فَلاَکَھُنَّ ثُمَّ حَنَّکَہُ فَفَغَرَ الصَّبِيُّ فَاہُ فَأَوْجَرَہُ النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، فَجَعَلَ الصَّبِيُّ یَتَلَمَّظُ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((أَبَتِ الأنْصَارُ إِلاَّ حُبَّ التَّمْرِ۔)) وَسَمَّاہُ عَبْدَ اللّٰہِ۔ (مسند أحمد: ۱۲۸۲۶)

۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: جب سیدنا عبد اللہ بن ابی طلحہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ پیدا ہوئے تو میں ان کو لے کر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے چوغہ پہن رکھا تھا اور اپنے ایک اونٹ کو گندھک مل رہے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے فرمایا: کیا تیرے پاس کھجور ہے؟ میں نے کہا: جی ہاں، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وہ کھجوریں لی، ان کو اپنے منہ مبارک میں ڈال کر چبایا، پھربچے کو اس طرح گڑتی دی کہ بچے نے منہ کھولااور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنے منہ سے وہ مواد نکال کر بچے کے منہ میں ڈال دیا اور بچہ اس کو کھا کر اس کا ذائقہ لینے لگا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: انصار نے انکار کر دیا ہے، ما سوائے کھجور کی محبت کے۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس بچے کا نام عبد اللہ رکھا۔
Haidth Number: 4740
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۷۴۰) تخریج: أخرجہ مسلم: ۲۱۴۴(انظر: ۱۲۷۹۵)

Wazahat

Not Available