Blog
Books
Search Hadith

وہ افراد جن کے نام نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے رکھے اور وہ افراد کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کسی مصلحت کی وجہ سے جن کے نام تبدیل کیے

۔ (۴۷۶۸)۔ عَنِ ابْنِ الْمُسَیِّبِ، عَنْ أَبِیْہِ، أَنَّ النَّبِيَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ لِجَدِّہِ۔ جَدِّ سَعِیْدٍ۔: ((مَا اسْمُکَ؟)) قَالَ: حَزْنٌ، فَقَالَ النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((بَلْ أَنْتَ سَھْلٌ۔)) فَقَالَ: لا أُغَیِّرُ اسْمًا سَمَّانِیْہِ أَبِيْ۔ قَالَ ابْنُ الْمُسَیِّبِ: فَمَا زَالَتْ فِیْنَا حُزُوْنَۃٌ بَعْدُ۔ (مسند أحمد: ۲۴۰۷۳)

۔ ابن مسیب اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کے دادے سے فرمایا: تیرا نام کیا ہے؟ انھوں نے کہا: حزن، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں، بلکہ تو سہل ہے۔ اس نے کہا: لیکن میرے باپ نے میرا جو نام رکھا ہے، میں اس کو تبدیل نہیں کروں گا، ابن مسیب نے کہا: پس ہمیشہ ہمارے خاندان میں سختی اور اکھڑ مزاجی رہی۔
Haidth Number: 4768
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۷۶۸) تخریج: أخرجہ البخاری: ۶۱۹۰(انظر: )۲۳۶۷۳۔

Wazahat

فوائد:… حَزْن کا معنی سخت اور اکھڑ مزاج کا ہے اور جبکہ سَھْل کا معنی نرم اور آسان ہے۔