Blog
Books
Search Hadith

جہاد، رباط اور مجاہدین کی فضیلت جہاد کی فضیلت اور اس کی ترغیب

۔ (۴۷۸۶)۔ عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ قَالَ: قَالُوْا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! أَخْبِرْنَا بِعَمَلٍ یَعْدِلُ الْجِھَادَ فِيْ سَبِیْلِ اللّٰہِ؟ قَالَ: ((لا تُطِْٰیْقُوْنَہُ۔)) مَرَّتَیْنِ، أَوْ ثَلَاثًا، قَالَ: قَالُوْا: أَخْبِرْنَا فَلَعَلَّنَا نُطِیْقُہُ؟ قَالَ: ((مَثَلُ الْمُجَاھِدِ فِيْ سِبِیْلِ اللّٰہِ کَمَثَلِ الصَّائِمِ الْقَائِمِ الْقَانِتِ بِآیَاتِ اللّٰہِ، لا یَفْتُرُ مِنْ صِیَامٍ وَلا صَلاۃٍ، حَتّٰی یَرْجِعَ الْمُجَاھِدُ إِلٰی أَھْلِہِ۔)) (مسند أحمد: ۹۴۷۷)

۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ صحابہ کرام نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہمیں ایسے عمل کے بارے میں بتلا دیں جو جہاد کی سبیل اللہ کے برابر ہو؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم اس کی طاقت نہیں رکھتے۔ دو یا تین بار ایسے ہی فرمایا، لوگوں نے کہا: آپ بتلا تو دیں، شاید ہم میں اس کی طاقت ہو؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مجاہد کی مثال اس شخص کی طرح ہے جو لگاتار روزہ رکھنے والا ہو اور اللہ تعالیٰ کی آیات کے ساتھ مسلسل قیام کرنے والا ہو، نہ وہ روزے سے اکتاتا ہو اور نہ نماز سے، یہاں تک کہ مجاہد اپنے گھر والوںکی طرف لوٹ آئے۔
Haidth Number: 4786
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۷۸۶) تخریج: أخرجہ البخاری: ۲۷۸۷، ومسلم: ۱۸۷۸(انظر: ۹۴۸۱)

Wazahat

فوائد:… مسلسل یعنی مجاہد جب سے جہاد کو نکلا، اس وقت سے اس کی واپسی تک کوئی شخص لگاتار روزے اور نماز کی حالت میں رہے، ایک لمحہ بھی سستی نہ کرے، ظاہر ہے کہ یہ ممکن نہیں ہے، گویا جہاد کے برابر کوئی اور عمل نہیں ہے۔