Blog
Books
Search Hadith

جہاد میں نیت کو خالص کرنا اور اس میں اجرت لینے کا بیان

۔ (۴۸۴۲)۔ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، عَنْ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنَّہُ قَالَ: ((الْغَزْوُ غَزْوَانِ، فَأَمَّا مَنْ ابْتَغٰی وَجْہَ اللّٰہِ وَأَطَاعَ الْإِمَامَ،وَأَنْفَقَ الْکَرِیمَۃَ وَیَاسَرَ الشَّرِیکَ وَاجْتَنَبَ الْفَسَادَ،فَإِنَّ نَوْمَہُ وَنُبْہَہُ أَجْرٌ کُلُّہُ، وَأَمَّا مَنْ غَزَا فَخْرًا وَرِیَائً وَسُمْعَۃً وَعَصَی الْإِمَامَ وَأَفْسَدَ فِی الْأَرْضِ فَإِنَّہُ لَمْ یَرْجِعْ بِالْکَفَافِ۔)) (مسند أحمد: ۲۲۳۹۲)

۔ سیدنا معاذ بن جبل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جہاد کی دو قسمیں ہیں، (۱) جو آدمی اللہ تعالیٰ کی رضامندی تلاش کرتا ہے، امیر کی اطاعت کرتا ہے، عمدہ مال خرچ کرتا ہے، اپنے ساتھی پر آسانی کرتا ہے اور فساد سے گریز کرتا ہے، ایسے آدمی کا سونا اور جاگنا، غرضیکہ ہر چیز باعث ِ اجر ہے۔ (۲) جس نے فخر اور ریاکاری کرتے ہوئے جہاد کیا، امیر کی نافرمانی کی اور زمین میں فساد برپا کیا، وہ تو برابر سرابر بھی نہیں لوٹے گا۔
Haidth Number: 4842
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۸۴۲) تخریج: اسنادہ ضعیف، بقیۃ بن الولید لیس بالقوی، وھو مدلس تدلیس التسویۃ، أخرجہ أبوداود: ۲۵۱۵، والنسائی: ۶/ ۴۹(انظر: ۲۲۰۴۲)

Wazahat

فوائد:… آخری جملے کا مفہوم یہ ہے کہ اس نے اس سفر میں جتنی برائیاں کی ہیں، وہ اس کے اس سفر کی نیکیوں سے زائد ہیں۔