Blog
Books
Search Hadith

جہاد میں نیت کو خالص کرنا اور اس میں اجرت لینے کا بیان

۔ (۴۸۴۴)۔ عَنْ أَبِیْ مُوْسَی الْأَشْعَرِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: جَائَ رَجُلٌ اِلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! رَأَیْتَ الرَّجُلَ یُقَاتِلُ شُجَاعَۃً، وَیُقَاتِلُ حَمْیَۃً، وَیُقَاتِلُ رِیَائً، فَأَیُّ ذٰلِکَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ؟ قَالَ: فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((مَنْ قَاتَلَ لِتَکُوْنَ کَلِمَۃُ اللّٰہِ ہِیَ الْعُلْیَا، فَہُوَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ۔)) (مسند أحمد: ۱۹۷۷۲)

۔ سیدنا ابو موسی اشعری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! ایک آدمی بہادری کا اظہار کرنے کے لیے، ایک حمیت کی خاطر اور ایک ریاکاری کرنے کے لیے قتال کرتا ہے، ان میں راہِ خدا میں کون سا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو آدمی اس مقصد کے لیے قتال کرے گا کہ اللہ تعالیٰ کا کلمہ بلند ہو جائے، وہ اللہ تعالیٰ کے راستے میں ہو گا۔
Haidth Number: 4844
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۸۴۴) تخریج: أخرجہ البخاری: ۷۴۵۸، ومسلم: ۱۹۰۴(انظر: ۱۹۵۴۳)

Wazahat

فوائد:… اللہ تعالیٰ کے کلمے سے مراد اس کا پیغام اور دین ہے، اگرچہ ہر نیک عمل میں اخلاص نیت کی حیثیت کلیدی ہے، لیکن یہ حدیث ِ مبارکہ مجاہد کے قصد کی سمت کا تعین کرنے کے لیے کافی ہے۔