Blog
Books
Search Hadith

شہادت اور شہداء کی فضیلت کے ابواب اللہ تعالیٰ کی راہ میں ملنے والی شہادت کی فضیلت

۔ (۴۸۷۱)۔ عَنِ ابْنِ أَبِی عَمِیرَۃَ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((مَا مِنَ النَّاسِ نَفْسُ مُسْلِمٍ یَقْبِضُہَا اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ تُحِبُّ أَنْ تَعُودَ إِلَیْکُمْ وَأَنَّ لَہَا الدُّنْیَا وَمَا فِیہَا غَیْرُ الشَّہِیدِ۔)) و قَالَ ابْنُ أَبِی عَمِیرَۃَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لَأَنْ أُقْتَلَ فِی سَبِیلِ اللّٰہِ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ أَنْ یَکُونَ لِی الْمَدَرُ وَالْوَبَرُ۔)) (مسند أحمد: ۱۸۰۵۴)

۔ سیدنا ابن ابو عمیرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: لوگوں میں کوئی ایسا مسلمان نہیں ہے جو یہ چاہتا ہو کہ اللہ تعالیٰ اس کو فوت کرے اور پھر وہ تمہاری طرف دوبارہ لوٹے اور اس کو دنیا اور اس کی تمام چیزیں ملیں، ما سوائے شہید کے۔ پھر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر مجھے اللہ تعالیٰ کے راستے میں شہید کر دیا جائے تو یہ عمل مجھے اس سے زیادہ پسند ہے کہ تمام شہر و دیہات مجھے مل جائیں۔
Haidth Number: 4871
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۸۷۱) تخریج: صحیح لغیرہ، أخرجہ النسائی: ۶/۳۳(انظر: ۱۷۸۹۴)

Wazahat

فوائد:… سنن نسائی کی روایت میں أَھْلُ الْوَبَرِ وَالْمَدَر کے الفاظ ہیں، اول الذکر سے مراد بدو اور مؤخر الذکر سے مراد بستیوں اور شہروں والے ہیں، اس سے مراد دنیا اور اس کے خزانے ہیں، یہ سب فانی ہے اور شہادتکا ثواب باقی اور دائم رہے گا۔ فنا اور بقا کا آپس میں کوئی موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔