Blog
Books
Search Hadith

شہداء کی فضیلت

۔ (۴۸۸۳)۔ عَنْ نُعَیْمِ بْنِ ہَمَّارٍ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَیُّ الشُّہَدَاء ِ أَفْضَلُ قَالَ: ((اَلَّذِینَ إِنْ یُلْقَوْا فِی الصَّفِّ یَلْفِتُونَ وُجُوہَہُمْ حَتّٰی یُقْتَلُوا أُولَئِکَ یَنْطَلِقُونَ فِی الْغُرَفِ الْعُلٰی مِنَ الْجَنَّۃِ وَیَضْحَکُ إِلَیْہِمْ رَبُّہُمْ وَإِذَا ضَحِکَ رَبُّکَ إِلٰی عَبْدٍ فِی الدُّنْیَا فَلَا حِسَابَ عَلَیْہِ۔)) (مسند أحمد: ۲۲۸۴۳)

۔ سیدنا نُعیم بن ہمار ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے یہ سوال کیا کہ کون سے شہداء زیادہ فضیلت والے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ لو گ ہیں کہ جب صف میں دشمن سے ان کا مقابلہ ہوتا ہے تو وہ اپنے چہروں کو اُن ہی کی طرف متوجہ کر لیتے ہیں، یہاں تک کہ شہید ہو جاتے ہیں، یہ وہ لوگ جو جنت کے بلند بالا خانوں میں چلتے ہیں اور ان کا ربّ ان کی طرف ہنستا ہے، اور جب تیرا ربّ دنیا میں ہی کسی کی طرف ہنس پڑتا ہے تو اس پر کوئی حساب نہیں ہوتا۔
Haidth Number: 4883
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۸۸۳) حدیث قوی، أخرجہ ابویعلی: ۶۸۵۵، و سعید بن منصور فی سننہ : ۲۵۶۶(انظر: ۲۲۴۷۶)

Wazahat

فوائد:… ہنسنا اللہ تعالیٰ کی بلاریب صفت ہے، وہ ہنستا ہے، جیسے اس کی شان کے لائق ہے، ہمیں نہ کیفیت کا علم ہے اور نہ کیفیت کو معلوم کرنے کی کوشش کرتے ہیں، کیونکہ اللہ تعالیٰ کی ذات اور اس کی صفات کا مسئلہ ہماری عقل سے ما وراء ہے۔