Blog
Books
Search Hadith

اس امر کا بیان کہ لشکر والوں پر ان کے امیر کی اطاعت فرض ہے، جب تک وہ ان کو نافرمانی کا حکم نہ دے اور پڑاؤ ڈالتے وقت بکھر جانے کی کراہت کا بیان

۔ (۴۹۳۲)۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدِ نِ الْخُدْرِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: بَعَثَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَلْقَمَۃَ بْنَ مُجَزِّزٍ عَلٰی بَعْثٍ أَنَا فِیہِمْ حَتّٰی انْتَہَیْنَا إِلٰی رَأْسِ غَزَاتِنَا، أَوْ کُنَّا بِبَعْضِ الطَّرِیقِ، أَذِنَ لِطَائِفَۃٍ مِنَ الْجَیْشِ، وَأَمَّرَ عَلَیْہِمْ عَبْدَ اللّٰہِ بْنَ حُذَافَۃَ بْنِ قَیْسٍ السَّہْمِیَّ، وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ بَدْرٍ، وَکَانَتْ فِیہِ دُعَابَۃٌ یَعْنِی مِزَاحًا، وَکُنْتُ مِمَّنْ رَجَعَ مَعَہُ، فَنَزَلْنَا بِبَعْضِ الطَّرِیقِ، قَالَ: وَأَوْقَدَ الْقَوْمُ نَارًا لِیَصْنَعُوا عَلَیْہَا صَنِیعًا لَہُمْ أَوْ یَصْطَلُونَ، قَالَ: فَقَالَ لَہُمْ: أَلَیْسَ لِی عَلَیْکُمُ السَّمْعُ وَالطَّاعَۃُ؟ قَالُوْا: بَلٰی، قَالَ: فَمَا أَنَا بِآمِرِکُمْ بِشَیْئٍ إِنْ صَنَعْتُمُوہُ؟ قَالُوْا: بَلٰی، قَالَ: أَعْزِمُ عَلَیْکُمْ بِحَقِّی وَطَاعَتِی لَمَا تَوَاثَبْتُمْ فِی ہٰذِہِ النَّارِ، فَقَامَ نَاسٌ فَتَحَجَّزُوْا حَتّٰی إِذَا ظَنَّ أَنَّہُمْ وَاثِبُونَ، قَالَ: احْبِسُوا أَنْفُسَکُمْ، فَإِنَّمَا کُنْتُ أَضْحَکُ مَعَکُمْ، فَذَکَرُوا ذٰلِکَ لِلنَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بَعْدَ أَنْ قَدِمُوا، فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((مَنْ أَمَرَکُمْ مِنْہُمْ بِمَعْصِیَۃٍ فَلَا تُطِیعُوہُ۔)) (مسند أحمد: ۱۱۶۶۲)

۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سیدنا علقمہ بن مجزز ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو ایک جہادی لشکر کا امیر بنا کر روانہ کیا، میں بھی اس لشکر میں تھا، جب ہم اپنے غزوے کے مقام تک پہنچ گئے، یا راستے میں تھے، اس امیر نے ایک گروہ کو علیحدہ کیا اور سیدنا عبد اللہ بن حذافہ سہمی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو ان کا امیر بنایا، یہ بدری صحابی تھے اور ان کے مزاج میں مذاق کا عنصر پایا جاتا تھا، جو لوگ ان کے ساتھ لوٹے تھے، میں بھی ان میں تھا، جب ہم نے راستے میں پڑاؤ ڈالا اور لوگوں نے کھانا بنانے کے لیے یا آگ سے حرارت حاصل کرنے کے لیے آگ جلائی تو سیدنا عبد اللہ بن حذافہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: کیا تم لوگوں پر فرض نہیں ہے کہ تم میری بات سنو اور اطاعت کرو؟ انھوں نے کہا: جی بالکل، اس نے کہا: تو پھر میں تم اپنے اور اپنی اطاعت کے حق کا واسطہ دے کر کہتا ہوں کہ تم اس آگ میں کود پڑو، لوگ کھڑے ہو گئے اور انھوں نے اپنی کمر پر کپڑا باندھا، جب اس امیر نے دیکھا کہ یہ تو واقعی آگ میں کودنے لگے ہیں تو اس نے کہا: رک جاؤ، میں تمہارے ساتھ مذاق کر رہا تھا، جب ان لوگوں نے واپس آ کر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ ماجرا سنایا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ان امراء میں سے جو آدمی تم کو نافرمانی کا حکم دے، تو اس کی اطاعت نہ کیا کرو۔
Haidth Number: 4932
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۹۳۲) تخریج: اسنادہ حسن، أخرجہ ابن ماجہ: ۲۸۶۳(انظر: ۱۱۶۳۹)

Wazahat

Not Available