Blog
Books
Search Hadith

قضائے حاجت کے وقت دور جانے، کھلی جگہ میں پردہ کرنے اور اِس وقت کلام اور سلام کے جواب سے رکے رہنے کا بیان

۔ (۴۹۴)۔عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ حَسَنَۃَؓ قَالَ: کُنْت أَنَا وَعَمْرُو بْنُ الْعَاصِ جَالِسَیْنِ، قَالَ: فخَرَجَ عَلَیْنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ومَعَہُ دَرَقَۃٌ أَوْ شِبْہُہَا فَاسْتَتَرَ بِہَا فَبَالَ جَالِسًا، قَالَ: فقُلْنَا: أَیَبُوْلُ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَمَا تَبُوْلُ الْمَرْأَۃُ؟ قَالَ: فَجَائَ نَا فَقَالَ: ((أوَمَا عَلِمْتُمْ مَا أَصَابَ صَاحِبَ بَنِیْ اِسْرَائِیْلَ، کَانَ الرَّجُلُ مِنْہُمْ اِذَا أَصَابَہُ شَیْئٌ مِنَ الْبَوْلِ قَرَضَہُ، فَنَہَاہُمْ عَنْ ذٰلِکَ فَعُذِّبَ فِیْ قَبْرِہِ۔)) (مسند أحمد: ۱۷۹۱۲)

سیدنا عبد الرحمن بن حسنہ ؓ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں اور سیدنا عمرو بن عاص ؓبیٹھے ہوئے تھے، پس رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ ہمارے پاس تشریف لائے اور آپ کے پاس ایک ڈھال یا اس سے ملتی جلتی کوئی چیز تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے اس کے ساتھ پردہ کیا اور بیٹھ کر پیشاب کیا، ہم نے کہا: کیا رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ عورت کی طرح پیشاب کرتے ہیں؟ اتنے میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ واپس تشریف لے آئے اور فرمایا: کیا تم جانتے نہیں ہو کہ بنو اسرائیل کے ساتھی کو کیا سزا ہوئی، اس کی تفصیل یہ ہے کہ جب بنواسرائیل کے کسی فرد کو پیشاب لگ جاتا تو وہ اس مقام کو کاٹتا تھا، لیکن ان کے ساتھی نے ان کو ایسا کرنے سے منع کر دیا، پس اس وجہ سے اس کو قبر میں عذاب دیا گیا۔
Haidth Number: 494
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۹۴) تخریج: اسنادہ صحیح ۔ أخرجہ ابوداود: ۲۲، وابن ماجہ: ۳۴۶، والنسائی: ۱/ ۲۶(انظر: ۱۷۷۶۰)

Wazahat

Not Available