Blog
Books
Search Hadith

اس امر کا بیان کہ لشکر والوں پر ان کے امیر کی اطاعت فرض ہے، جب تک وہ ان کو نافرمانی کا حکم نہ دے اور پڑاؤ ڈالتے وقت بکھر جانے کی کراہت کا بیان

۔ (۴۹۳۳)۔ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ مَالِکٍ وَکَانَ مِنْ رَہْطِہِ، قَالَ: بَعَثَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سَرِیَّۃً، فَسَلَحْتُ رَجُلًا سَیْفًا، قَالَ: فَلَمَّا رَجَعَ قَالَ: مَا رَأَیْتُ مِثْلَ مَا لَامَنَا رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، قَالَ: ((أَعَجَزْتُمْ إِذْ بَعَثْتُ رَجُلًا فَلَمْ یَمْضِ لِأَمْرِی أَنْ تَجْعَلُوا مَکَانَہُ مَنْ یَمْضِی لِأَمْرِی۔))(مسند أحمد: ۱۷۱۳۲)

۔ بشر بن عاصم لیثی کہتے ہیں: سیدنا عقبہ بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، جو کہ میں بشر کی قوم میں سے تھے، سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک لشکر روانہ کیا، میں نے ایک آدمی کو تلوار دی، جب وہ لوٹا تو اس نے کہا: اس بار رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جو ملامت کی ہے، میں نے پہلے اس کی مثال نہیں دیکھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر میں ایک آدمی کو بھیجتا ہوں اور وہ میرے حکم کو نافذ نہیں کرتا تو کیا تم اس چیز سے عاجز آ گئے کہ اس کی جگہ ایسے آدمی کا تقرر کر دو، جو میرا حکم نافذ کرے۔
Haidth Number: 4933
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۹۳۳) تخریج: حسن، قالہ الالبانی، أخرجہ أبوداود: ۲۶۲۷ (انظر: ۱۷۰۰۷)

Wazahat

فوائد:… اس باب سے متعلقہ آیات و احادیث کا خلاصہ یہ ہے کہ جب تک شریعت کی نافرمانی نہ ہوتی ہو، اس وقت تک امیر کی اطاعت کرنا فرض ہے، اسلامی تعلیمات کی رو سے عام مسلمان کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ خلیفہ پر اس کی غلطی کو واضح کرے، خلفائے راشدین کے سنہری دور کی مثالیں موجود ہیں، ہاں اگر حکمران ظالم ہو اور غلطی کی نشاندہی پر بڑی سزا دے سکتا ہو تو مصلحت سے کام لینا چاہیے۔