Blog
Books
Search Hadith

قضائے حاجت کے وقت دور جانے، کھلی جگہ میں پردہ کرنے اور اِس وقت کلام اور سلام کے جواب سے رکے رہنے کا بیان

۔ (۴۹۵)(وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ بِنَحْوِہِ)۔ وَفِیْہِ: فقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ: انْظُرُوْا اِلَیْہِ یَبُوْلُ کَمَا تَبُوْلُ الْمَرْأَۃُ، قَالَ: فَسَمِعَہُ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلمفَقَالَ: ((وَیْحَکَ، أَمَا عَلِمْتَ مَا أَصَابَ صَاحِبَ بَنِیْ اِسْرَائِیْلَ۔)) اَلْحَدِیْثَ۔ (مسند أحمد: ۱۷۹۱۰)

۔ (دوسری سند) اسی طرح کی روایت ہے، البتہ اس میں ہے: بعض لوگوں نے کہا: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کی طرف دیکھو، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ تو عورت کی طرح پیشاب کر رہے ہیں، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے یہ بات سن لی اور فریایا: تیرا ناس ہو، کیا تو نہیں جانتا کہ بنو اسرائیل کے ساتھی کو کیا سزا ہوئی تھی۔
Haidth Number: 495
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۹۵) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد:…عورت سے تشبیہ دینے کی دو وجوہات ہیں، ایک بیٹھنا اور دوسری پردہ کرنا۔ بنو اسرائیل کی مثال ذکر کرنے سے مقصود یہ تھا کہ اُن لوگوں نے اس معاملے میں تساہل برتا، سو وہ عذاب کے مستحق ٹھہرے۔