Blog
Books
Search Hadith

مجاہد کو الوداع کہنے، اس کا استقبال کرنے اور امام کا اس کو وصیت کرنے کا بیان

۔ (۴۹۶۰)۔ عَنْ اُمِّ عَطِیَّۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتْ: غَزَوْتُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سَبْعَ غَزَوَاتٍ، اُدَاوِی الْمَرْضٰی، وَاَقُوْمُ عَلٰی جَرَاحَاتِھِمْ، فَاُخَلِّفُھُمْ فِی رِحَالِھِمْ، اَصْنَعُ لَھُمُ الطَّعَامَ۔ (مسند أحمد: ۲۷۸۴۳)

۔ سیدہ ام عطیہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ سات غزوات میںشریک ہوئی، میں مریضوں کا دوا دارو کرتی، زخمیوں کی دیکھ بھال کرتی، مجاہدین کی رہائش گاہوں میں پیچھے رہتی اور ان کے لیے کھانا تیار کرتی۔
Haidth Number: 4960
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۹۶۰) تخریج: أخرجہ مسلم: ۱۸۱۲(انظر: ۲۷۳۰۰)

Wazahat

فوائد:… سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے، وہ کہتی ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا عورتوں پر جہاد ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ((نَعَمْ، عَلَیْھِنَّ جِھَادٌ لَا قِتَالَ فِیْہِ، اَلْحَجُّ وَالْعُمْرَۃُ۔)) … جی ہاں، ان پر جہاد ہے، لیکن اس میں کوئی قتال نہیں ہے اور وہ ہے حج اور عمرہ۔ (سنن ابن ماجہ: ۲۹۰۱)