Blog
Books
Search Hadith

مخصوص اوقات میں غزوہ کے لیے روانہ ہونے کے مستحب ہونے، دشمن سے لڑائی شروع کرنے، صفوں کو ترتیب دینے اور مسلمانوں کے شعار کا بیان

۔ (۴۹۶۵)۔ عَنْ عَلِیِّ بْنِ اَبِیْ طَالِبٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اَللّٰھُمَّ بَارِکْ لِاُمَّتِیْ فِیْ بُکُوْرِھَا)) (مسند أحمد: ۱۳۲۰)

۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے اللہ! میری امت کے دن کے شروع والے اوقات میں برکت فرما۔
Haidth Number: 4965
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۹۶۵) تخریج: حسن لغیرہ، أخرجہ البزار: ۶۹۶، وابویعلی: ۴۲۵ (انظر: ۱۳۲۰)

Wazahat

فوائد:… دن کے شروع میں کیے گئے کام میں برکت ہو تی ہے، جہاں یہ مستعدی کا وقت ہوتا ہے، وہاں دن کا سب سے لمبا پیریڈ بھی یہی ہوتاہے، غور کریں کہ آج کل عام لوگ گیارہ بارہ بجے اپنے کاروبار وغیرہ کا آغاز کرتے ہیں، نو دس بجے تو عام لوگوں کا معمول ہے، جبکہ سردیوں کے موسم میں نماز فجر سے دس بجے تک پانچ گھنٹے گزر چکے ہوتے ہیں اور موسم گرما میں تو دس بجے تک سات آٹھ گھنٹے گزر چکے ہوتے ہیں، اتنا لمبا پیریڈ دن کے کسی اور حصے میں ہاتھ نہیں آتا، جبکہ ساتھ ساتھ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی دعا کی برکت بھی پڑ رہی ہوتی ہے۔