Blog
Books
Search Hadith

مخصوص اوقات میں غزوہ کے لیے روانہ ہونے کے مستحب ہونے، دشمن سے لڑائی شروع کرنے، صفوں کو ترتیب دینے اور مسلمانوں کے شعار کا بیان

۔ (۴۹۶۶)۔ عَنْ صَخْرٍ الْغَامِدِیِّ، عَنْ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنَّہُ قَالَ: ((اللّٰہُمَّ بَارِکْ لِأُمَّتِی فِی بُکُورِہِمْ)) قَالَ: فَکَانَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِذَا بَعَثَ سَرِیَّۃً بَعَثَہَا أَوَّلَ النَّہَارِ، وَکَانَ صَخْرٌ رَجُلًا تَاجِرًا، وَکَانَ لَا یَبْعَثُ غِلْمَانَہُ إِلَّا مِنْ أَوَّلِ النَّہَارِ، فَکَثُرَ مَالُہُ حَتّٰی کَانَ لَا یَدْرِی أَیْنَ یَضَعُ مَالَہُ۔ (مسند أحمد: ۱۵۵۱۷)

۔ سیدنا صخر غامدی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے اللہ! میری امت کے دن کے شروع والے اوقات میں برکت فرما۔ جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کوئی سریّہ بھیجتے تو اس کو دن کے شروع والے حصے میں بھیجتے۔ سیدنا صخر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ خود تاجر آدمی تھے، وہ اپنے لڑکوں کو صرف دن کے شروع میں بھیجا کرتے تھے، پس ان کا مال اتنا زیادہ ہو گیا تھا کہ وہ یہ نہ جان سکتے کہ اپنا مال کہاں رکھیں۔
Haidth Number: 4966
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۹۶۶) تخریج: صحیح، قالہ الالبانی، أخرجہ أبوداود: ۲۶۰۶، والترمذی: ۱۲۱۲، وابن ماجہ: ۲۲۳۶(انظر: ۱۵۴۳۸)

Wazahat

Not Available