Blog
Books
Search Hadith

اسلام کی معرفت ہو جانے کے بعد لڑائی کرنے والے سے رک جانے، اس کو قتل کر دینے کی وعید اور اس کا کلام نہ سمجھنے کی وجہ سے غلطی سے اس کو قتل کر دینے والے کے عذر کا بیان

۔ (۴۹۸۶)۔ عن نُعَیْمِ بْنِ مَسْعُودٍ الْأَشْجَعِیِّ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُولُ حِینَ قَرَأَ کِتَابَ مُسَیْلِمَۃَ الْکَذَّابِ، قَالَ لِلرَّسُولَیْنِ: ((فَمَا تَقُولَانِ أَنْتُمَا؟۔)) قَالَا: نَقُولُ کَمَا قَالَ، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((وَاللّٰہِ لَوْلَا أَنَّ الرُّسُلَ لَا تُقْتَلُ لَضَرَبْتُ أَعْنَاقَکُمَا۔)) (مسند أحمد: ۱۶۰۸۵)

۔ سیدنا نعیم بن مسعود اشجعی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مسیلمہ کذاب کا خط پڑھا تو اس کے دو قاصدوں سے فرمایا: تم خود کیا کہتے ہو؟ انھوں نے کہا: ہم وہی کہتے ہیں، جو مسیلمہ کہتا ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ کی قسم! اگر قاصدوں کو قتل نہ کیا جاتا ہوتا، تو میں تم دونوں کی گردنیں اڑا دیتا۔
Haidth Number: 4986
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۹۸۶) تخریج: حدیث صحیح بطرقہ وشواھدہ، أخرجہ أبوداود: ۲۷۶۱(انظر: ۱۵۹۸۹)

Wazahat

Not Available