Blog
Books
Search Hadith

کافروں پر اچانک حملہ کرنے کا بیان، اگرچہ اس میں ان کے بچے قتل ہو جائیں

۔ (۴۹۸۸)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ الصَّعْبَ بْنَ جَثَّامَۃَ، قَالَ: قُلْتُ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! الدَّارُ مِنْ دُورِ الْمُشْرِکِینَ نُصَبِّحُہَا لِلْغَارَۃِ، فَنُصِیبُ الْوِلْدَانَ تَحْتَ بُطُونِ الْخَیْلِ، وَلَا نَشْعُرُ، فَقَالَ: ((إِنَّہُمْ مِنْہُمْ۔)) (مسند أحمد: ۱۶۸۰۶)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ سیدنا صعب بن جثامہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! مشرکوں کی بستی ہو اور ہم اس پر صبح کے وقت اچانک حملہ کر دیں اور ان کے بچے گھوڑوں کے نیچے آ کر مارے جائیں، جبکہ ہمیں سمجھ ہی نہ آئے تو (ان بچوں کا قتل کیسا ہو گا)؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیشک ان کے بچے بھی ان ہی میں سے ہیں۔
Haidth Number: 4988
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۹۸۸) تخریج: أخرجہ البخاری: ۱۸۲۵، ۲۵۶۳، ومسلم: ۱۱۹۳(انظر: ۱۶۶۸۶)

Wazahat

فوائد:… ایسی صورت میں بچوں کوقتل کیا جا سکتا ہے، اس کا یہ مفہوم نہیں ہے کہ قصداً مشرکوںکے بچوں کو قتل کرنا جائز ہے، اس سے مراد یہ ہے کہ اگر مشرکوں تک پہنچتے پہنچتے بیچ میں بچے روند دیئے جائیں، یا شب خون کی صورت میں ان کا پتہ نہ چلے اور وہ بیچ میں قتل ہو جائیں تو کوئی حرج نہیں ہو گی۔