Blog
Books
Search Hadith

کافروں پر اچانک حملہ کرنے کا بیان، اگرچہ اس میں ان کے بچے قتل ہو جائیں

۔ (۴۹۹۲)۔ عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ،سُئِلَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَنْ اَھْلِ الدَّارِ مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ یُبَیِّتُوْنَ فَیُصَابُ مِنْ نِسَائِھِمْ وَذَرَارِیِّھِمْ، فَقَالَ: ((ھُمْ مِنْھُمْ۔)) ثُمَّ یَقُوْلُ الزُّھْرِیُّ: ثُمَّ نَھٰی عَنْ ذٰلِکَ بَعْدُ۔ (مسند أحمد: ۱۶۷۹۰)

۔ سیدنا صعب بن جثامہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے مشرکوں کے ان گھروںکے بارے میں سوال کیا گیا، جن پر رات کو حملہ کیا جاتا ہے اور اس طرح ان کی عورتیں اور بچے بھی قتل کر دیئے جاتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ بھی ان میں سے ہی ہیں۔ امام زہری کہتے ہیں: لیکن اس کے بعد آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے سے منع کر دیا تھا۔
Haidth Number: 4992
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۹۹۲) تخریج: أخرجہ البخاری: ۱۸۲۵، ۲۵۶۳، ومسلم: ۱۱۹۳ (انظر: ۱۶۶۷۰)

Wazahat

فوائد:… اگلے باب میں ان افراد کا ذکر ہے، جن کو قتل کرنا منع ہے، اِس باب کی احادیث کا تعلق ضرورت سے ہے، یعنی جب مشرکین تک پہنچنا ان کے بچوں کو قتل یا روندے بغیر ممکن نہ ہو، یا وہ جنگ میں رکاوٹ بن رہے ہوں تو پھر بچوںکی کوئی پروا نہیں کی جائے گی۔