Blog
Books
Search Hadith

عورتوں، بچوں، پادریوں اور انتہائی بوڑھے لوگوں کو بالارادہ قتل کرنے سے روکنے کا بیان

۔ (۴۹۹۷)۔ عَنِ الْأَسْوَدِ بْنِ سَرِیعٍ قَالَ: أَتَیْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَغَزَوْتُ مَعَہُ، فَأَصَبْتُ ظَہْرًا، فَقَتَلَ النَّاسُ یَوْمَئِذٍ حَتّٰی قَتَلُوا الْوِلْدَانَ، وَقَالَ مَرَّۃً: الذُّرِّیَّۃَ، فَبَلَغَ ذٰلِکَ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: ((مَا بَالُ أَقْوَامٍ جَاوَزَہُمُ الْقَتْلُ الْیَوْمَ، حَتّٰی قَتَلُوا الذُّرِّیَّۃَ۔)) فَقَالَ رَجُلٌ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! إِنَّمَا ہُمْ أَوْلَادُ الْمُشْرِکِینَ؟ فَقَالَ: ((أَلَا إِنَّ خِیَارَکُمْ أَبْنَائُ الْمُشْرِکِینَ۔)) ثُمَّ قَالَ: ((أَلَا لَا تَقْتُلُوا ذُرِّیَّۃً أَلَا لَا تَقْتُلُوا ذُرِّیَّۃً۔)) قَالَ: ((کُلُّ نَسَمَۃٍ تُولَدُ عَلَی الْفِطْرَۃِ حَتّٰی یُعْرِبَ عَنْہَا لِسَانُہَا فَأَبَوَاہَا یُہَوِّدَانِہَا وَیُنَصِّرَانِہَا۔)) (مسند أحمد: ۱۵۶۷۴)

۔ سیدنا اسود بن سریع ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ مل کرجہاد کیا، مجھے ایک سواری بھی مل گئی، اس دن لوگوں نے قتل کا ایسا سلسلہ قائم کیا کہ بچوں اور عورتوںکو بھی قتل کر دیا، جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو پتہ چلا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: لوگوں کو کیا ہو گیا ہے، آج قتل تجاوز کر گیا ہے، یہاں تک کہ انھوں نے عورتوں اور بچوں کو بھی قتل کر دیا ہے۔ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! وہ تو مشرکوں کی اولاد ہیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: خبردار! تم میں سے پسندیدہ افراد بھی مشرکوں کی ہی اولاد ہیں۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: خبردار! تم بچوں اور عورتوں کو قتل مت کرو، خبردار! تم بچوں اور عورتوں کو قتل نہ کرو۔ پھر فرمایا: ہر جان فطرت پر پیدا ہوتی ہے، یہاں تک کہ اس کی اپنی زبان وضاحت کرنے لگ جائے اور اس کے والدین اس کو یہودی یا نصرانی بنا دیں۔
Haidth Number: 4997
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۴۹۹۷) تخریج: رجالہ ثقات رجال الشیخین لکن سماع الحسن من الاسود لا یثبت عند بعضھم، أخرجہ النسائی فی الکبری : ۸۶۱۶، والدارمی: ۲/ ۲۲۳(انظر: ۱۵۵۸۹)

Wazahat

فوائد:… تم میں سے پسندیدہ افراد بھی مشرکوں کی ہی اولاد ہیں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کامقصد یہ ہے کہ جلیل القدر صحابۂ کرام بھی تو مشرکوں کی اولاد ہیں، دراصل آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس آدمی کے فہم کا ردّ کر رہے ہیں۔