Blog
Books
Search Hadith

مثلہ، جلانے، درخت کاٹنے اور عمارتیں گرانے سے ممانعت کا بیان، الا یہ کہ کوئی ضرورت اور مصلحت ہو

۔ (۵۰۰۸)۔ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ، قَالَ: بَعَثَنَا رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی بَعْثٍ، فَقَالَ: ((إِنْ وَجَدْتُمْ فُلَانًا وَفُلَانًا لِرَجُلَیْنِ مِنْ قُرَیْشٍ، فَأَحْرِقُوہُمَا بِالنَّارِ)) ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم حِینَ أَرَدْنَا الْخُرُوجَ: ((إِنِّی کُنْتُ أَمَرْتُکُمْ أَنْ تُحْرِقُوْا فُلَانًا وَفُلَانًا بِالنَّارِ، وَإِنَّ النَّارَ لَا یُعَذِّبُ بِہَا إِلَّا اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ، فَإِنْ وَجَدْتُمُوہُمَا فَاقْتُلُوہُمَا)) (مسند أحمد: ۸۴۴۲)

۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں ایک لشکر میں بھیجا اور فرمایا: اگر تم قریش کے فلاں فلاں دو آدمیوں کو پا لو تو ان کو آگ کے ساتھ جلا دینا۔ پھر جب ہم نے نکلنے کا ارادہ کیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں نے تم کو فلاں فلاں آدمیوں کو آگ کے ساتھ جلا دینے کا حکم دیا تھا، جبکہ آگ کے ساتھ عذاب دینے والا اللہ تعالیٰ ہی ہے، اس لیے اگر تم ان کو پا لو تو ان کو قتل کر دینا۔
Haidth Number: 5008
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۰۰۸) تخریج: أخرجہ البخاری: ۳۰۱۶ (انظر: ۸۴۶۱)

Wazahat

فوائد:… یہ دو آدمی ہبار بن اسود اور نافع بن عبد قیس تھے، اول الذکر فتح مکہ کے موقع پر مسلمان ہو گیا اور آخر الذکر کا کوئی اتہ پتہ نہیں ہے۔