Blog
Books
Search Hadith

اس امر کا بیان کہ غنیمت کا حلال ہونانبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اور آپ کی امت کے خصائص میں سے ہے اور تقسیم سے قبل غنیمت سے متعلقہ احکام کاذکر

۔ (۵۰۱۷)۔ عَنْ اَبِیْ لَبِیْدٍ قَالَ: غَزَوْنَا مَعَ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ سَمُرَۃَ کَابُلَ فَأَصَابَ النَّاسُ غَنِیْمَۃً، فَانْتَہَبُوہَا فَأَمَرَ عَبْدُالرَّحْمٰنِ مُنَادِیًا یُنَادِی إِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُولُ: ((مَنِ انْتَہَبَ نُہْبَۃً فَلَیْسَ مِنَّا۔)) فَرُدُّوا ہٰذِہِ الْغَنِیْمَۃَ فَرَدُّوہَا فَقَسَمَہَا بِالسَّوِیَّۃِ۔ (مسند أحمد: ۲۰۹۰۷)

۔ ابو لبید کہتے ہیں: ہم نے سیدنا عبد الرحمن بن سمرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ساتھ کابل میںجہاد کیا، جب لوگوں نے غنیمت حاصل کی تو انھوں نے تقسیم سے پہلے اس کو لوٹنا شروع کر دیا، سیدنا عبدالرحمن ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ایک مُنادِی کو حکم دیا کہ وہ یہ اعلان کرے کہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: جس نے لوٹ مار کی، وہ ہم میں سے نہیں ہے۔ لہذا یہ غنیمتیں واپس کر دو، پس انھوں نے واپس کر دیں، پھر انھوں نے برابری کے ساتھ ان میں تقسیم کر دیں۔
Haidth Number: 5017
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۰۱۷) تخریج: صحیح لغیرہ، أخرجہ أبوداود: ۲۷۰۳(انظر: ۲۰۶۳۱)

Wazahat

Not Available