Blog
Books
Search Hadith

اس امر کا بیان کہ غنیمت کا حلال ہونانبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اور آپ کی امت کے خصائص میں سے ہے اور تقسیم سے قبل غنیمت سے متعلقہ احکام کاذکر

۔ (۵۰۱۸)۔ عَنْ عُبَادَۃَ بْنَ الصَّامِتِ أَخْبَرَ مُعَاوِیَۃَ حِینَ سَأَلَہُ عَنِ الرَّجُلِ الَّذِی سَأَلَ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عِقَالًا قَبْلَ أَنْ یَقْسِمَ، فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اتْرُکْہُ حَتّٰی یُقْسَمَ۔)) وَقَالَ عَتَّابٌ: ((حَتّٰی نَقْسِمَ ثُمَّ إِنْ شِئْتَ أَعْطَیْنَاکَ عِقَالًا، وَإِنْ شِئْتَ أَعْطَیْنَاکَ مِرَارًا۔)) (مسند أحمد: ۲۳۱۱۹)

۔ سیدنا عبادہ بن صامت ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ جب سیدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ان سے اس آدمی کے بارے میں سوال کیا، جس نے تقسیمِ غنائم سے پہلے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے معمولی سی چیز کا سوال کیا تھا، اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے یہ جواب دیا تھا: اس کو چھوڑ دے، یہاں تک کہ ان کو تقسیم کر دیا جائے۔ عتاب راوی کے یہ الفاظ ہیں: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کو رکھ دے، یہاں تک کہ ہم خود تقسیم کریں گے، پھر اگر تو نے چاہا تو تجھے اونٹ کا گھٹنا باندھنے والی رسی دے دیں گے اور اگر تو نے چاہا تو ہم تجھے رسی دے دیں گے۔
Haidth Number: 5018
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۰۱۸) تخریج: اسنادہ ضعیف لابھام الراوی عن عبادۃ (انظر: ۲۲۷۳۹)

Wazahat

Not Available