Blog
Books
Search Hadith

خیانت کے حرام ہونے اور اس میں سختی کا بیان، نیز خائن کا سامانِ سفر جلانے اور لوٹ مار کا بیان

۔ (۵۰۸۱)۔ عَنْ عِرْبَاضِ بْنِ سَارِیَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ یَأْخُذُ الْوَبَرَۃَ مِنْ قُصَّۃٍ مِنْ فَیْئِ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ فَیَقُولُ: ((مَا لِی مِنْ ہٰذَا إِلَّا مِثْلَ مَا لِأَحَدِکُمْ إِلَّا الْخُمُسَ، وَہُوَ مَرْدُودٌ فِیکُمْ، فَأَدُّوا الْخَیْطَ وَالْمِخْیَطَ فَمَا فَوْقَہُمَا، وَإِیَّاکُمْ وَالْغُلُولَ، فَإِنَّہُ عَارٌ وَشَنَارٌ عَلٰی صَاحِبِہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔)) (مسند أحمد: ۱۷۲۸۵)

۔ سیدنا عرباض بن ساریہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مالِ فئے کے بالوں کے ایک گچھے میں سے ایک بال پکڑا اور فرمایا: اس مالِ غنیمت میں سے میرا بھی وہی حصہ ہے، جو تم میں سے کسی ایک کا ہے، ما سوائے خُمُس کے اور وہ بھی تم پر لوٹا دیا جائے گا، لہذا دھاکہ اور سوئی اور ان سے چھوٹی بڑی چیزیں سب کچھ ادا کردو، اور خیانت سے بچو، کیونکہ خیانت قیامت کے دن خائن کے لیے عار وشنار اور عیب و رسوائی کا باعث ہو گی۔
Haidth Number: 5081
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۰۸۱) حدیث حسن لغیرہ، أخرجہ البزار: ۱۷۳۴، والطبرانی فی الکبیر : ۱۸/ ۶۴۹ (انظر: ۱۷۱۵۴)

Wazahat

Not Available