Blog
Books
Search Hadith

ایک مشرک کے فدیے میں دو مسلمان لینے کا بیان ان قیدیوں کا بیان جنھوں نے اپنے فدیے میں انصاریوں کے بچوں کو کتابت کی تعلیم دی

۔ (۵۰۹۵)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُ قَالَ: قَتَلَ الْمُسْلِمُونَ یَوْمَ الْخَنْدَقِ رَجُلًا مِنْ الْمُشْرِکِینَ فَأَعْطَوْا بِجِیفَتِہِ مَالًا، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((ادْفَعُوا إِلَیْہِمْ جِیفَتَہُمْ، فَإِنَّہُ خَبِیثُ الْجِیفَۃِ، خَبِیثُ الدِّیَۃِ۔)) فَلَمْ یَقْبَلْ مِنْہُمْ شَیْئًا۔ (مسند أحمد: ۲۲۳۰)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ مسلمانوں نے غزوۂ خندق کے موقع پر ایک مشرک قتل کر دیا، انھوں نے اس کی لاش کے عوض مال دینا چاہا اور رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کے بارے میں فرمایا: ان کی لاش ان کے سپرد کر دو، یہ لاش بھی خبیث ہے اور اس کا عوض بھی خبیث ہے۔ پس ٓپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کے عوض ان سے کچھ وصول نہ کیا۔
Haidth Number: 5095
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۰۹۵) اسنادہ ضعیف لضعف نصر بن باب وتدلیس الحجاج، أخرجہ الترمذی: ۱۷۱۵(انظر: ۲۲۳۰)

Wazahat

فوائد:… امام مبارکپوری ‌رحمتہ ‌اللہ ‌علیہ ‌ نے کہا: معلوم ہوا کہ مشرک کی لاش کو بیچنا جائز نہیں ہے، کیونکہ وہ مردار ہے، جس کا مالک بننا اور اس کا عوض لینا جائز ہی نہیں ہے، شارع علیہ السلام نے مردار اور بتوں کی قیمت کو حرام قرار دیا ہے، امام بخاری نے اپنی صحیح میں یہ باب قائم کیا: بَاب طَرْحِ جِیَفِ الْمُشْرِکِینَ فِی الْبِئْرِ وَلَا یُؤْخَذُ لَہمْ ثَمَنٌ (مشرکوں کی لاشوں کو کنویں میں پھینکنے اور ان کی قیمت نہ لینے کا بیان) پھر اس باب میں وہ حدیث ذکر کی، جس کے مطابق آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ابو جہل اور قریش کے دوسرے سرداروں پر بد دعا کی تھی، (یہ دعا قبول ہوئی اور) وہ سردار غزوۂ بدر میں قتل ہو گئے اور ان کو کنویں میں ڈال دیا گیا۔ (تحفۃ الاحوذی: ۵/ ۳۰۷)