Blog
Books
Search Hadith

ان امور سے ممانعت کابیان: احتلام ہونے یا زیر ناف بالوں کے اگنے سے پہلے قیدی کو قتل کرنا، دوسرے کے قیدی کو قتل کرنا، قیدیوں میں والدہ اور اس کی اولاد میں تفریق ڈالنا، حاملہ قیدی خواتین سے جماع کرنا اور قیدی کو باندھ کر مارنا

۔ (۵۱۰۰)۔ عَنْ عَطِیَّۃَ الْقُرَظِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: عُرِضْنَا عَلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَوْمَ قُرَیْظَۃَ فَکَانَ مَنْ اَنْبَتَ قُتِلَ وَمَنْ لَمْ یُنْبِتْ خَلّٰی سَبِیْلَہٗ، فَکُنْتُ مِمَّنْ لَمْ یُنْبِتْ فَخَلّٰی سَبِیْلِیْ۔ (مسند أحمد: ۱۸۹۸۳)

۔ سیدنا عطیہ قرظی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہمیں قریظہ والے دن نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر پیش کیا گیا، جس کے زیرناف بال اُگ چکے تھے، اس کو قتل کر دیا گیا اور جس کے زیر ناف بال نہیں اُگے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کو قتل نہ کیا، میں (عطیہ) ان بچوں میں سے تھا، جن کے بال نہیں اگے تھے، اس لیے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے قتل سے رہا کر دیا۔
Haidth Number: 5100
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۱۰۰) تخریج: اسنادہ صحیح، أخرجہ ابوداود: ۴۴۰۴، والنسائی: ۸/ ۹۲، والترمذی: ۱۵۸۴، وابن ماجہ: ۲۵۴۱(انظر: ۱۸۷۷۶)

Wazahat

Not Available