Blog
Books
Search Hadith

ان امور سے ممانعت کابیان: احتلام ہونے یا زیر ناف بالوں کے اگنے سے پہلے قیدی کو قتل کرنا، دوسرے کے قیدی کو قتل کرنا، قیدیوں میں والدہ اور اس کی اولاد میں تفریق ڈالنا، حاملہ قیدی خواتین سے جماع کرنا اور قیدی کو باندھ کر مارنا

۔ (۵۱۰۶)۔ عَنْ رُوَیْفِعِ بْنِ ثَابِتٍ، قَالَ: نَہٰی رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنْ تُوطَأَ الْأَمَۃُ حَتّٰی تَحِیضَ، وَعَنِ الْحُبَالٰی حَتّٰی یَضَعْنَ مَا فِی بُطُونِہِنَّ۔ (مسند أحمد: ۱۷۱۱۸)

۔ سیدنا رویفع بن ثابت ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے منع فرمایا کہ لونڈی سے اس کا حیض آنے تک اور حاملہ سے اس کا بچہ پیدا ہونے تک مباشرت کی جائے۔
Haidth Number: 5106
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۱۰۶) تخریج: حدیث صحیح، أخرجہ ابوداود: ۲۱۵۸، ۲۱۵۹، والترمذی: ۱۱۳۱(انظر: ۱۶۹۹۳)

Wazahat

فوائد:… اگر کسی آدمی کو حاملہ قیدی خاتون یا ایسی عورت مل جاتی ہے، جس سے مباشرت کی جاتی رہی، یا کوئی ایسی خواتین خرید لیتا ہے، تو اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ حاملہ قیدی کا بچہ پیدا ہونے تک انتظار کرے اور غیر حاملہ خاتون کا حیض آنے کا انتظار کرے، تاکہ پتہ چل جائے کہ رحم خالی ہے یا نہیں۔