Blog
Books
Search Hadith

اس چیز کا بیان کہ جاسوس کے ساتھ کیا کیا جائے، وہ مسلمان ہو یا حربی یا ذمی

۔ (۵۱۱۸)۔ حَدَّثَنَا إِیَاسُ بْنُ سَلَمَۃَ بْنِ الْأَکْوَعِ، عَنْ أَبِیہِ، قَالَ: نَزَلَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مَنْزِلًا فَجَائَ عَیْنٌ لِلْمُشْرِکِینَ وَرَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَأَصْحَابُہُ یَتَصَبَّحُونَ، فَدَعَوْہُ إِلٰی طَعَامِہِمْ، فَلَمَّا فَرَغَ الرَّجُلُ رَکِبَ عَلٰی رَاحِلَتِہِ، وَذَہَبَ مُسْرِعًا لِیُنْذِرَ أَصْحَابَہُ، قَالَ سَلَمَۃُ: فَأَدْرَکْتُہُ فَأَنَخْتُ رَاحِلَتَہُ وَضَرَبْتُ عُنُقَہُ، فَغَنَّمَنِی رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سَلَبَہُ۔ (مسند أحمد: ۱۶۶۳۴)

۔ سیدنا سلمہ بن اکوع ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک مقام پر پڑاؤ ڈالا، اتنے میں مشرکوں کا ایک جاسوس پہنچ گیا، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اور آپ کے صحابہ دوپہر کا کھانا کھا رہے تھے، صحابۂ کرام نے اس کو کھانے کی طرف بلایا، جب وہ کھانے سے فارغ ہوا تو اپنی سواری پر سوار ہوا اور جلدی سے واپس ہونا شروع کر دیا، دراصل وہ اپنے ساتھیوں کو متنبہ کرنا چاہتا تھا۔ سیدنا سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میں اس کے پیچھے دوڑا اور اس کو پا لیا اور اس کے اونٹ کو بٹھا کر اس کی گردن قلم کر دی، پھر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کا سلب مجھے بطورِ غنیمت دے دیا۔
Haidth Number: 5118
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۱۱۸) تخریج: أخرجہ البخاری: ۳۰۵۱، ومسلم: ۱۷۵۴(انظر: ۱۶۵۱۹)

Wazahat

فوائد:… یہ غزوۂ ہوازن و غطفان کا واقعہ ہے۔ صحیح بخاری کی روایت کے الفاظ یہ ہیں: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس شخص کے بارے میں حکم دیا: ((اُطْلُبُوْہُ وَاقْتُلُوْہُ۔)) … اس کو تلاش کر کے قتل کر دو۔