Blog
Books
Search Hadith

اس چیز کا بیان کہ اگر حربی قابو میں آنے سے پہلے مسلمان ہو گیا تو اپنے مال کو بچا لے گا، نیز غنیمت والی زمین کا حکم

۔ (۵۱۲۶)۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: وَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((أَیُّمَا قَرْیَۃٍ أَتَیْتُمُوہَا فَأَقَمْتُمْ فِیہَا فَسَہْمُکُمْ فِیہَا، وَأَیُّمَا قَرْیَۃٍ عَصَتِ اللّٰہَ وَرَسُولَہُ فَإِنَّ خُمُسَہَا لِلّٰہِ وَرَسُولِہِ ثُمَّ ہِیَ لَکُمْ)) (مسند أحمد: ۸۲۰۰)

۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ’جس بستی میں تم آئے اور (اس بستی والوں سے مال پر مصالحت کر کے) وہاں قیام کیا تو تمہارے لیے تمہارا وہی حصہ ہو گا، لیکن جس بستی والوں نے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی (اور تم نے ان سے لڑائی کر کے فتح حاصل کر لی تو ان کا مال غنیمت ہو گا اور) اس کا خُمس اللہ اور اس کے رسول کے لیے ہو گا اور باقی سارا تم کو مل جائے گا۔
Haidth Number: 5126
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۱۲۶) تخریج: أخرجہ مسلم: ۱۷۵۶(انظر: ۸۲۱۶)

Wazahat

فوائد:… حدیث ِ مبارکہ کے پہلے حصے کا مفہوم یہ ہے کہ جتنے مال پر مصالحت ہو گی، وہ تمہارا حق ہو گا اور دوسرے حصے میں مالِ غنیمت کا ذکر ہے۔