Blog
Books
Search Hadith

کافروں کے ساتھ جائز شرطوں اور مصالحت کی مدت وغیرہ کا بیان

۔ (۵۱۵۲)۔ عَنْ بَجَالَۃَ التَّمِیْمِیِّ قَالَ: لَمْ یَدْرِ عُمَرُ اَنْ یَاْخُذَ الْجِزْیَۃَ مِنَ الْمَجُوْسِ حَتّٰی شَھِدَ عَبْدُ الرَّحْمٰنِ بْنِ عَوْفٍ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ اَخَذَھَا مِنْ مَجُوْسِ ھَجَرَ۔ (مسند أحمد: ۱۶۸۵)

۔ بجالہ تمیمی سے مروی ہے، و ہ کہتے ہیں:سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو مجوسیوں سے جزیہ لینے کے بارے میں علم نہیں تھا، یہاں تک کہ سیدنا عبد الرحمن بن عوف ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے یہ شہادت دی کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہجر کے مجوسیوں سے جزیہ لیا تھا۔
Haidth Number: 5152
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۱۵۲) تخریج: أخرجہ البخاری: ۳۱۵۶، ۳۱۵۷(انظر: ۱۶۸۵)

Wazahat

فوائد:… چونکہ باب میں مذکورہ آیت میں صرف اہل کتاب کا ذکر ہے، اس لیے سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ا س آیت کے ظاہر پر عمل کرتے ہوئے مجوسی سے جزیہ نہ لیا، حتی کہ سیدنا عبد الرحمن بن عوف نے یہ شہادت دی کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے واقعی ہجر کے مجوسیوں سے جزیہ لیا تھا۔