Blog
Books
Search Hadith

عمارتوںمیں اس چیز کے جواز کا بیان

۔ (۵۱۷)۔ عَنْ عُمَرَبْنِ عَبْدِالْعَزِیْزِ أَنَّہُ قَالَ: مَااسْتَقْبَلْتُ الْقِبْلَۃَ بِفَرْجِیْ مُنْذُ کَذَا وَکَذَا، فَحَدَّثَ عِرَاکُ بْنُ مَالِکٍ عَنْ عَائِشَۃَؓ، أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَمَرَ بِخَلاَئِہِ أَنْ یُسْتَقْبَلَ الْقِبْلَۃَ لَمَّا بَلَغَہُ أَنَّ النَّاسَ یَکْرَہُوْنَ ذٰلِکَ، (وَفِیْ رِوَایَۃٍ) قَالَتْ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم: ((قَدْفَعَلُوْہَا؟ اِسْتَقْبِلُوْا بِمَقْعَدَتِی الْقِبْلَۃَ۔)) (مسند أحمد: ۲۶۰۱۵)

عمر بن عبد العزیز نے کہا: میں نے اتنے عرصے سے اپنی شرم گاہ کے ساتھ قبلہ کی طرف رخ نہیں ہوا، لیکن عراک بن مالک نے بیان کیا کہ سیدہ عائشہ ؓ نے کہا: جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کویہ بات پہنچی کہ لوگ قبلہ رخ ہونے کو ناپسند کرتے ہیں تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے حکم دیا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کی لیٹرین کو قبلہ رخ کرکے بنا دیا جائے۔ ایک روایت میں ہے: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: کیا لوگ ایسے ہی سمجھنے لگ گئے ہیں؟ تو پھر میری سیٹ کو قبلہ رخ کر دو۔
Haidth Number: 517
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۱۷) تخریج: اسنادہ ضعیف علی نکارۃ فیہ، خالد بن ابی الصلت ضعیف، وفی ھذا الحدیث اضطراب ۔ أخرجہ ابن ماجہ: ۳۲۴(انظر: ۲۵۵۰۰)

Wazahat

فوائد:…اس باب کی احادیث ِ صحیحہ سے معلوم ہوا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے قضائے حاجت کے دوران قبلہ کی طرف منہ بھی کیا ہے اور پیٹھ بھی، جبکہ پچھلے باب کی احادیث میں ایسا کرنے سے منع کیا ہے، اس ظاہری تناقض کودور کرنے کے لیے کافی ساری آراء جمع ہو گئی ہیں، راجح مسلک یہ ہے کہ اس حالت میں قبلہ کی طرف منہ یا پیٹھ نہ کرنا مستحب ہے، اگر کوئی مجبوری بن جائے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کی فعلی رخصت پر عمل کر لینا چاہیے۔ دو احادیث میں عمارتوں کی قید نہیں ہے، اس لیے تمام روایات کو عمارتوں پر محمول کر لینا درست نہیں۔