Blog
Books
Search Hadith

مقابلہ بازی اور تیر اندازی کے ابواب مقابلہ بازی، اس کے آداب اور ان مقابلوں کا بیان جن پر انعام دینا درست ہے

۔ (۵۱۶۴)۔ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ الْعَضْبَائَ کَانَتْ لَا تُسْبَقُ، فَجَائَ أَعْرَابِیٌّ عَلٰی قَعُودٍ لَہُ فَسَابَقَہَا فَسَبَقَہَا الْأَعْرَابِیُّ، فَکَأَنَّ ذٰلِکَ اشْتَدَّ عَلٰی أَصْحَابِ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((إِنَّ حَقًّا عَلَی اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ أَنْ لَا یَرْفَعَ شَیْئًا مِنْ ہٰذِہِ الدُّنْیَا إِلَّا وَضَعَہُ۔)) (مسند أحمد: ۱۳۶۹۴)

۔ سیدنا بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ کوئی بھی رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی عضباء اونٹنی سے آگے نہیں نکل سکتا تھا، لیکن ایک دن ایک بدو اپنے اونٹ پر آیا اور وہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی اونٹنی سے آگے گزر گیا، جب یہ چیز صحابۂ کرام پر گراں گزری تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیشک یہ اللہ تعالیٰ پر حق ہے کہ وہ اس دنیا کی جس چیز کو بلندی عطا کرتا ہے، پھر اس کی حیثیت کو گراتا بھی ہے۔
Haidth Number: 5164
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۱۶۴) تخریج: أخرجہ البخاری: ۲۸۷۱، ۲۸۷۲، ۶۵۰۱(انظر: ۱۳۶۵۹)

Wazahat

فوائد:… اس میں دنیا سے بے رغبتی اور تواضع اور انکساری کی طرف اشارہ ہے، کیونکہ اس میں جس چیز کو رفعت ملے گی، ذلت بھی اسی کو مقدر ہو گی۔