Blog
Books
Search Hadith

تیز اندازی، اس کی فضیلت، اس پر ابھارنے اور لڑائی کے آلات سے کھیلنے وغیرہ کا بیان

۔ (۵۱۷۴)۔ (وَعَنْہٗ اَیْضًا) قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ وَھُوَ عَلَی الْمِنْبَرِ: {اَعِدُّوْا لَھُمْ مَاسْتَطَعْتُمْ مِنْ قُوَّۃٍ} اَلَا اِنَّ الْقُوَّۃَ الرَّمْیُ، اَلَا اِنَّ الْقُوَّۃَ الرَّمْیُ، اَلَا اِنَّ الْقُوَّۃَ الرَّمْیُ۔)) (مسند أحمد: ۱۷۵۶۸)

۔ سیدنا عقبہ بن عامر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے ہی مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے منبر پر یہ آیت پڑھی: اپنی استطاعت کے مطابق دشمنوں کے لیے اپنی قوت تیار رکھو۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: خبردار! بیشک قوت تیر اندازی ہے، خبردار! بیشک قوت تیر اندازی ہے، خبردار! بیشک قوت تیر اندازی ہے۔
Haidth Number: 5174
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۱۷۴) تخریج: أخرجہ مسلم: ۱۹۱۸(انظر: ۱۷۴۳۲)

Wazahat

فوائد:… عصر حاضر میں جدید جنگی صلاحیتوں کی مہارت حاصل کرنا، جدید اسلحہ تیار کرنا اور ہر میدان میں لڑنے والی فوجیں تیار کر کے رکھنا اس حدیث ِ مبارکہ کا اولین تقاضا ہے۔