Blog
Books
Search Hadith

گھوڑے کی تعریف اور اللہ کے راستہ میں جہاد کرنے کے لیے ان کو پالنے کی فضیلت کا بیان

۔ (۵۱۸۳)۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((الْخَیْلُ مَعْقُودٌ فِی نَوَاصِیہَا الْخَیْرُ، وَالنَّیْلُ إِلٰی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ، وَأَہْلُہَا مُعَانُونَ عَلَیْہَا، فَامْسَحُوا بِنَوَاصِیہَا، وَادْعُوا لَہَا بِالْبَرَکَۃِ، وَقَلِّدُوہَا، وَلَا تُقَلِّدُوہَا بِالْأَوْتَارِ)) وَقَالَ عَلِیٌّ: وَلَا تُقَلِّدُوہَا الْأَوْتَارَ۔ (مسند أحمد: ۱۴۸۵۱)

۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: روزِ قیامت تک گھوڑوں کی پیشانیوں کے ساتھ خیر اور مقصود و مطلوب وابستہ کر دیا گیا ہے اور ان کے مالکان ان پر سوار ہو کر سختیاں جھیلتے ہیں، پس تم لوگ گھوڑوں کی پیشانیوں کو چھوا کرو اور ان کے لیے برکت کی دعا کیا کرو اور ان کو قلادے ڈالو، لیکن وہ تانت کے نہ ہوں۔
Haidth Number: 5183
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۱۸۳) تخریج: حسن لغیرہ، أخرجہ الطبرانی فی الاوسط : ۸۹۷۷ (انظر: ۱۴۷۹۱)

Wazahat

فوائد:… تانت کے قلادے سے منع کرنے کی تین وجوہات ہو سکتی ہیں: (۱) دوڑتے وقت یا چرتے وقت گلے گھونٹنے کی وجہ سے دم نکل سکتا ہے، (۲) گھوڑوں کو نظر بد اور مختلف تکلیفوں سے بچانے کے لیے اس قسم کی تانت ان کی گردنوں میں لٹکائی جاتی تھی اور (۳) یہ تانت سخت اور تیز ہوتی ہے، اس سے گلا کٹنے کا خطرہ ہوتا ہے۔