Blog
Books
Search Hadith

گھوڑوں کی قابل تعریف اور قابل مذمت صفات کا بیان

۔ (۵۱۸۸)۔ عَنْ أَبِی وَہْبٍ الْجُشَمِیِّ، وَکَانَتْ لَہُ صُحْبَۃٌ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((تَسَمَّوْا بِأَسْمَائِ الْأَنْبِیَائِ، وَأَحَبُّ الْأَسْمَائِ إِلَی اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ عَبْدُ اللّٰہِ وَعَبْدُالرَّحْمٰنِ، وَأَصْدَقُہَا حَارِثٌ وَہَمَّامٌ، وَأَقْبَحُہَا حَرْبٌ وَمُرَّۃُ، وَارْتَبِطُوا الْخَیْلَ، وَامْسَحُوا بِنَوَاصِیہَا وَأَعْجَازِہَا، أَوْ قَالَ: ((وَأَکْفَالِہَا وَقَلِّدُوہَا وَلَا تُقَلِّدُوہَا الْأَوْتَارَ، وَعَلَیْکُمْ بِکُلِّ کُمَیْتٍ أَغَرَّ مُحَجَّلٍ، أَوْ أَشْقَرَ أَغَرَّ مُحَجَّلٍ، أَوْ أَدْہَمَ أَغَرَّ مُحَجَّلٍَ۔)) (مسند أحمد: ۱۹۲۴۱)

۔ سیدنا ابو وہب جشمی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، جن کو صحبت کا شرف حاصل تھا، سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: انبیائے کرام کے نام رکھا کرو، اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ محبوب نام عبد اللہ اور عبد الرحمن ہیں، سچے نام حارث اور ہمام ہیں اور قبیح نام حرب اور مرہ ہیں، گھوڑوں کو سرحدی حفاظت کے لیے تیار رکھو، ان کی پیشانی اور سرین کو چھوا کرو اور ان کو قلادے ڈالا کرو، لیکن وہ تانت کے نہ ہوں، گھوڑوں کی ان قسموں کا اہتمام کرو: سیاہی سرخی مائل یعنی قرمزی رنگ کے گھوڑے جن کی پیشانی اور ٹانگوں میں سفیدی ہو، سفید و سرخ گھوڑا جس کی پیشانی اور ٹانگوں میں سفیدی ہو اور وہ سخت سیاہ گھوڑا جس کی پیشانی اور ٹانگوں میں سفیدی ہو۔
Haidth Number: 5188
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۱۸۸) تخریج: اسنادہ ضعیف لجھالۃ عقیل بن شبیب، أخرجہ ابوداود: ۲۵۴۳، ۲۵۵۳، ۴۹۵۰، والنسائی: ۶/ ۲۱۸ (انظر: ۱۹۰۳۲)

Wazahat

فوائد:… اس قسم کے گھوڑوں کا بہتر ہونا تجربے کی بنیاد پر تھا نہ کہ وحی سے، کسی اور علاقے اور زمانے میں اس کے خلاف بھی ممکن ہے، ویسے ان رنگوں کے گھوڑے خوبصورت معلوم ہوتے ہیں، ماتھے پر پھول کی طرح کی سفیدی اور چاروں پاؤں گھٹنوں سے نیچے سفید، کیا ہی بھلے لگتے ہیں۔