Blog
Books
Search Hadith

گھوڑوںکی نسل کو زیادہ کرنے اور اس کی فضیلت کا اورگھوڑوں کو خصی کرنے کی ممانعت اور گدھوں سے گھوڑیوں کی جفتی کروانے کی کراہت کا بیان

۔ (۵۱۹۳)۔ عَنْ عَلِیٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ أُہْدِیَ لِرَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بَغْلٌ أَوْ بَغْلَۃٌ، فَقُلْتُ: مَا ہٰذَا؟ قَالَ: بَغْلٌ أَوْ بَغْلَۃٌ؟ قُلْتُ: وَمِنْ أَیِّ شَیْئٍ ہُوَ؟ قَالَ: یُحْمَل الْحِمَارُ عَلَی الْفَرَسِ فَیَخْرُجُ بَیْنَہُمَا ہٰذَا، قُلْتُ: أَفَلَا نَحْمِلُ فُلَانًا عَلٰی فُلَانَۃَ؟ قَالَ: ((لَا إِنَّمَا یَفْعَلُ ذٰلِکَ الَّذِینَ لَا یَعْلَمُونَََََ۔)) (مسند أحمد: ۷۶۶)

۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو خچر کا نر یا مادہ بطور تحفہ دیا گیا، میں نے کہا: یہ کیا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ خچر نسل کا نر یا مادہ ہے۔ میں نے کہا: یہ کیسے پیدا ہوتا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب گدھے سے گھوڑی کی جفتی کرائی جاتی ہے تو ان سے یہ پیدا ہوتا ہے، میں نے کہا: تو پھر کیا ہم فلاں گدھے سے فلاں گھوڑی کی جفتی نہ کروائیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں، صرف وہ لوگ ایسا کام کرتے ہیں، جو علم نہیں رکھتے۔
Haidth Number: 5193
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۱۹۳) تخریج: صحیح لغیرہ، أخرجہ ابوداود: ۲۵۶۵، والنسائی: ۶/ ۲۲۴(انظر: ۷۶۶)

Wazahat

فوائد:… یعنی جن کو یہ علم نہیں ہوتا ہے کہ حکمت و دانائی کے مطابق زیادہ بہتر اور زیادہ مناسب چیز کون سی ہے، گھوڑا بہرحال خچر سے اعلی جانور ہے، اس کے ذریعے جہاد کیا جاتا ہے، غنیمتیں حاصل ہوتی ہیں اور یہ حلال جانور ہے، جب ان میں سے کوئی صفت بھی خچر میں نہیں پائی جاتی، نیز اگر خچر پیدا کرنے کی عام اجازت دے دی جائے تو گھوڑوں کی قلت ہو جائے گی۔